اسلام آباد (ویب ڈیسک)

وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ جولائی سے مہنگائی میں کمی آنا شروع ہوجائے گی۔

وزیر خزانہ شوکت ترین نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ گندم، دالیں درآمد کرنے کی وجہ سے اشیا کی قیمتیں زیادہ ہیں، مہنگائی کی ایک وجہ کسان اور ہول سیل مارکیٹ میں قیمتوں کا فرق بھی ہے، جبکہ عالمی مارکیٹ میں فوڈ آئٹمز کی قیمتوں میں کمی کا اثر پاکستان میں بھی آئے گا۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ حکومت آئندہ بجٹ نئے ٹیکسز لگانے کا ارادہ نہیں رکھتی بلکہ حکومت ٹیکنالوجی کے استعمال سے ٹیکس بیس بڑھائے گی، آئی ایم ایف سے ہماری گفتگو جاری ہے، اسٹیٹ بینک اور آئی ایم ایف سے کہا ہم آپ کا ہدف پورا کریں گے لیکن ٹیکس پر ٹیکس نہیں لگائیں گے، اس وقت وہ چیز کریں گے جو ہمارے مفاد میں ہے، میری کوشش ہے کہ کوئی بھی زیادہ ٹیکس نہ دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کی صورتحال نےٹیکس وصولیوں کو متاثر کیا ہے۔

شوکت ترین نے بتایا کہ حفیظ شیخ اور وزیراعظم کی پالیسی کی وجہ سے معیشت کا گراف اوپر گیا، جی ڈی پی گروتھ کا کریڈیٹ حفیظ شیخ کو بھی جاتا ہے، آئی ایم ایف کا پروگرام بہت سخت تھا جس کی وجہ سے معیشت کا بیڑا غرق ہوا، ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں تھا اور آئی ایم ایف نے ہمارے ساتھ زیادتی کی۔