اپوزیشن کی دو اہم جماعتوں کی پی ڈی ایم میں واپسی مخدوش
پارلیمنٹ میں تعاون کیلئے تین اہم رہنمائوں کو ٹاسک سونپ دیا گیا
اسلام آباد(ویب نیوز) اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں نے کسی بھی معاملے پر پی ڈی ایم کو وضاحت دینے سے انکار کردیا، دونوں جماعتوں کے پی ڈی ایم میں واپسی کا راستہ مخدوش ہوگیا، اپوزیشن کی ایک بڑی جماعت پی ڈی ایم کے قیام کو اپنی کامیابی قرار دے رہی ہے اور واضح کیا ہے کہ ان سے کون وضاحت طلب کرسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی نے پی ڈی ایم کو کسی بھی قسم کی وضاحت دینے سے معذرت کرلی ہے، بلواسطہ ذرائع سے پیغامات کے ذریعے موقف کے بارے میں حتمی آگاہی دیدی گئی ہے۔ پیپلزپارٹی کا دعویٰ ہے کہ پی ڈی ایم کے قیام کیلئے اہم پیشرفت ان کی جانب سے کی گئی تھی۔ پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں پی ڈی ایم کے موقف، مقاصد اور پروگرام کو تقویت پہنچائی گئی۔ اس حوالے سے سندھ اور وفاقی حکومت کے درمیان چپقلش کو بھی اپنی کارکردگی بتائی گئی ہے۔ دونوں جماعتوں کی جانب سے اتحادی سیاست پر ممکنہ اتفاق رائے کی صورت میں نئے سیاسی اتحاد کا قوی امکان ہے۔ ابتدائی طورپر اس معاملے میں بات چیت متوقع ہے جبکہ ان دونوں جماعتوں کی پی ڈی ایم میں واپسی کے امکانات مخدوش ہوگئے ہیں۔ بیانات کے ذریعے ایک دوسرے پر کڑی تنقید کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ پی ڈی ایم میں نئی جماعتوں کی شمولیت کا امکان ہے اس حوالے سے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی طرف سے ضروری ہوم ورک کیا گیا۔ گزشتہ ماہ اس حوالے سے کئی رہنمائوں سے ان کے رابطے بھی ہوئے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اپوزیشن پی ڈی ایم کی چپقلش کو پارلیمنٹ سے باہر محدود رکھے گی پارلیمنٹ میں تمام اپوزیشن جماعتوں میں تعاون کے سازگار فضا کیلئے تین اہم پارلیمانی رہنمائوں کو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے کسی بھی معاملے پر احتجاج کی مشترکہ حکمت عملی کیلئے یہ رہنما پیشگی رابطوں کے ذریعے لائحہ عمل وضع کریں گے اور سینیٹ ، قومی اسمبلی کی پارلیمانی جماعتوں کے ارکان کو متعلقہ رہنما آگاہ کریں گے۔