معاشی ترقی کی شرح اس سال 5فیصد اور اگلے سال 6فیصد متوقع ہے۔ اسد عمر
چیمبرز اور ایسوسی ایشنز میں کرونا ویکسی نیشن سنٹرقائم کرنے میں تاجر برادری تعاون کرے
آئی سی سی آئی سمیت تجارتی و صنعتی علاقوں میں بھی ویکسی نیشن سنٹر قائم کئے جائیں۔سردار یاسر الیاس خان
ایک دن کی بندش کے ساتھ کاروباری اوقات کو رات 10یا12بجے تک کیا جائے۔ چیمبرز آف کامرس
اسلام آباد ( ویب نیوز )

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے تعاون سے ملک کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور ایسوسی ایشنز کے ساتھ ایک زوم میٹنگ منعقد کی جس کی صدارت وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کی۔ اجلاس میں چیمبرز اور ایسوسی ایشنز میں کرونا ویکسی نیشن سینٹرزقائم کرنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تا کہ تاجر وصنعتکار برادری، ان کے ملازمین اور اہل خانہ کو ویکسین لگا کر کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پایا جائے اور کاروبار پر عائد پابندیاں ختم کی جائے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرسردار یاسر الیاس خان نے راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ چیمبرز کے صدور کے ہمراہ میٹنگ میں شرکت کی جبکہ پاکستان بزنس کونسل، ایف پی سی سی آئی، اوورسیز چیمبر، چین سٹور ایسوسی ایشن، جہلم، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، گجرات، فیصل آباد، لاہور، ملتان، بھاولپور، سرگودھا، مردان اور کراچی سمیت دیگر چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران نے بذریعہ زوم میٹنگ میں شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اور چیئرمین این سی او سی اسد عمر نے کہا کہ حکومت کے صحیح فیصلوں کی وجہ سے اس سال پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 5فیصد اور اگلے سال میں 6 فیصدمتوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نجی شعبے کے تعاون سے چیمبرز اور ایسوسی ایشنز میں کرونا ویکسی نیشن سنٹرز قائم کرنا چاہتی ہے تا کہ تاجر برادری اور ان کے ملازمین و اہل خانہ کو ویکسین لگائی جائے جس سے کرونا کا پھیلاؤ رکے گا اور تمام کاروبار کھولنا ممکن ہو گا۔ انہوں نے چیمبرز کے عہدیداران کے ساتھ ویکسی نیشن سنٹرز کے قیام کا منصوبہ شیئر کیا اور اس پر جلدعمل درآمد کیلئے ان سے بھرپور تعاون کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیمبرز و ایسوسی ایشنز مذکورہ سنٹر کے قیام کے لئے اپنے متعلقہ علاقے کے ڈی ایچ او (ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس) اور ڈی سی او (ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفس) کے ساتھ رابطے کے لئے ایک فوکل پرسن نامزد کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان سنٹرز پر ویکسینز کی فراہمی کا انتظام کرے گی اور ان سنٹرز کو نادرا کے سسٹم سے منسلک کیا جائے گا تا کہ ویکسی نیشن کا ڈیٹا بیس اپ ڈیٹ ہوتا رہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگانے کے لئے ملک میں ویکسی نیشن سنٹرز کی تعداد کو موجودہ 1700 سے بڑھا کر 4000 سے زائد کرنا چاہتی ہے کیونکہ کرونا وائرس سے نکلنے اور کاروباری سرگرمیاں معمول پر لانے کا یہی واحد راستہ ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ کرونا وائرس کی مثبت شرح میں کمی کے تناسب سے کاروبار پر عائد پابندیاں کم کی جائیں گی۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے مطالبہ کیا کہ بزنس کمیونٹی، ان کے ملازمین اور اہل خانہ کی زیادہ تعداد کو ویکسین لگانے کیلئے آئی سی سی آئی سمیت اسلام آباد کے تجارتی و صنعتی علاقوں میں بھی ویکسی نیشن سنٹرز قائم کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی پہلے ہی ڈی ایچ او اسلام آباد کے ساتھ اس تجویز پر عمل درآمد کیلئے کام کر رہا ہے تا کہ اسلام آباد میں کروناوائرس پر قابو پر کر کاروبار پر تمام پابندیاں ختم کی جائے۔انہوں نے کہا کہ چیمبر کے تعاون سے کل ہی سینٹارس اسلام آباد میں نجی شعبے کا پہلا ویکسی نیشن سنٹر قائم کیا جائے گا جس میں مرد اور خواتین کیلئے الگ کاؤنٹر ہو ں گے اور اس سنٹر کے ذریعے تاجر برادری، ملازمین اور گاہکوں کو کرونا ویکسین لگائی جائے گی۔
پاکستان بزنس کونسل، ایف پی سی سی آئی، اوورسیز چیمبر، چین اسٹور ایسوسی ایشن اور ملک کے دیگر چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اپنے اپنے علاقوں میں ویکسی نیشن سنٹرز کے قیام اور ویکسی نیشن مہم کو آگے بڑھانے کیلئے حکومت کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کاروباری سرگرمیوں کی بحالی کے لئے ہفتے میں ایک دن کاروبار بند کئے جائیں اور کاروباری اوقات کو رات 10 بجے یا 12 بجے تک بڑھایا جائے۔ انہوں نے سعودی عرب، ترکی اور یورپ کی طرف سے مخصوص ویکسین لگوانے کے مسئلے کی طرف وفاقی وزیر کی توجہ مبذول کی اور اس مسئلے کو متعلقہ حکام کے ساتھ اجاگر کر کے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اسد عمر نے شرکاء کو یقین دلایا کہ وزارت خارجہ پہلے اس مسئلے پر متعلقہ حکام کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے تاکہ اس کو جلد حل کیا جائے۔