احمدیار (ویب ڈیسک)

اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز غلام کبریا خان نے کہا ہے کہ محکمہ ماہی پروری نے تین ماہ کیلئے مچھلی کے شکار پر پابندی عائد کر دی ہے  دریائوں ، جھیلوں اور نہری پانی میں شکار جرم قرار جبکہ کنڈی کے زریعے شکار کی اجازت ہوگی پنجاب بھر میں مچھلی کے بذریعہ جال شکار پر تین ماہ کیلئے صوبائی ، ڈوثیرنل اور ڈسٹرکٹ کی سطح پر پابندی عائد کر دی گئی ہے انہوںنے کہا کہ محکمہ ماہی پر وری کے مطابق یکم جون سے31 اگست تک مچھلیوں کی افزائش اور انڈے دینے کے ایام ہوتے ہیں اس لیے ان ایام میں بڑے پیمانے پر شکار کی پابندی عائد کی گئی ہے ہر سال ان دنوں میں مچھلی کا شکار بذریعہ جال ممنوع ہوتا ہے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز غلام کبریا نے کہا کہ محکمہ ماہی پر وری کے مطابق مچھیروں کے ساتھ معاہدے میں یہ بات شامل ہوتی ہے کہ یکم جون سے31 اگست تک بذریعہ جال شکار کی اجازت نہیں ہے اس سلسلے میں محکمہ ماہی پروری نے بند موسم میں  ناجائز شکار ماہی کی روک تھام کیلئے صوبائی ، ڈوثیرنل اور ڈسٹرکٹ کی سطح پر ریڈ پارٹیاں تشکیل دی ہیں جو کہ ناجائز شکار ماہی کی روک تھام کو یقینی بنائیں گی۔