کراچی:اہل فلسطین سے یکجہتی اور اسرائیل کی مذمت، فیس بک نے حافظ نعیم الرحمن کا آفیشل پیج بلاک کر دیا

بند ش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، فیس بک کے دہرے معیار اور معتصبانہ رویے کی مذمت اور پیج کی بحالی کا مطالبہ

پیج کی بندش آزادی اظہار کے حق پر ڈاکہ اور آئین کی خلاف ورزی ہے، حکومت فی الفور نوٹس لے، ڈاکٹر اسامہ رضی کا خطاب

2سال قبل بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف کشمیریوں کی توانا آواز بننے پر یہ آفیشل پیج بلاک کر دیا گیا تھا

کراچی(ویب  نیوز)اہل فلسطین سے بھر پور اظہار یکجہتی اور اسرائیل کی دہشت گردی اور جارحیت کو بے نقاب کرنے پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا فیس بک آفیشل پیج  فیس بک انتظامیہ کی جانب سے بند کر دیا گیا ہے۔حافظ نعیم الرحمن کے آفیشل پیج کی بندش اور اسے ڈیلیٹ کرنے کے خلاف بدھ کے روز نیو ایم اے جناح روڈ پر جماعت اسلامی کے تحت احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور فیس بک انتظامیہ کے دہرے معیار اور متعصبانہ طرز عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا، آزادی اظہار رائے کو پامال کرنے اور آئین پاکستان کے خلاف طرز عمل اختیار کرنے پر فیس بک انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے۔ حافظ نعیم الرحمن کا آفیشل پیج فی الفور بحال کیا جائے۔ پیج کی بحالی تک پر امن احتجاج اور جمہوری جدو جہد جاری رہے گی۔ مظاہرے سے جماعت اسلامی کراچی کے نائب  امیر و میڈیا سیل کے انچارج  ڈاکٹر اسامہ رضی، جماعت اسلامی کراچی کے شعبہ امور خارجہ کے نگراں نوید علی بیگ، پبلک ایڈ کمیٹی کے سیکریٹری نجیب ایوبی، سوشل میڈیا سیل کے انچارج سلمان شیخ اور نصیر اللہ حسینی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکریٹری و سابق رکن سندھ اسمبلی یونس بارائی اور سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور ڈپٹی سیکریٹری برائے الیکٹرانک میڈیا صہیب احمد بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمن نے آفیشل پیج کے ذریعے فلسطین کے مظلوم و نہتے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیل کی کھلم کھلا دہشت گردی اور جارحیت کو بے نقاب کرنا فیس بک کی امریکہ، بھارت اور اسرائیل نواز انتظامیہ کو گوارا نہیں ہوئی اور دہرے معیار و معتصبانہ طرز عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ پیج بند کر دیا۔ 2سال قبل بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور جبر و تشدد کے خلاف کشمیریوں کی توانا آواز بننے کے جرم کی پاداش میں حافظ نعیم الرحمن کا آفیشل فیس بک پیج بند کر دیا گیا تھا۔ ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمن کے آفیشل پیج کی بندش آزادی اظہار کے حق پر ڈاکہ ہے اس قدغن کو کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا، پاکستان کا آئین ملک کے ہر شہری کو آزادی اظہار کا حق دیتا ہے اور سر زمین پاکستان پر اگر اس بنیادی حق پر کوئی قدغن لگائی جائے گی تو یہ حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ اس کے خلاف آئین اقدام کا نوٹس لے۔ آئین کے نفاذ کو یقینی بنائے اور اس کا سدِ باب کرے، وزیر اعظم اور وزیر اطلاعات فوری طور پر فیس بک انتظامیہ کے خلاف کارروائی کریں،ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ جماعت اسلامی اور حافظ نعیم الرحمن فلسطین اور کشمیر کے ایشوز پر ریاستی جبر و تشدد اور جارحیت کرنے والے اسرائیل اور بھارت کے خلاف اہل فلسطین و کشمیر کے مظلوموں کے ساتھ ہیں۔ ان کے مظالم اور دہشت گردی کو پہلے بھی بے نقاب کرتے رہے ہیں اور آئیندہ بھی کرتے رہے گے۔ یہ ایشوز پاکستان کی خارجہ پالیسی کے بنیادی مسائل ہیں کسی فیس بک انتظامیہ یا بیرونی کاروباری ادارے کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اس میں مداخلت کرے۔ اگر ایسا کیا گیا تو اس کے خلاف شدید رد عمل آئے گا۔ حکومت پاکستان کا فرض ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے۔ مظاہرے میں شریک افراد آزادی اظہار پر قدغن لگانے پر علامتی طور پر چہرے پر کراس لگے ماسک پہنے ہوئے تھے اور فیس بک انتظامیہ کے خلاف بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر یہ عبارتیں درج تھیں: فیس بک کی اسلام دشمنی نا منظور، فیس بک اسلامو فوبیا سے باز آئے۔ نامنطور نامنظور، فیس بک کا متعصبانہ رویہ نا منظور، نامنظور نامنظور، پابندی نامنظور، قدم بڑھا حافظ نعیم ہم تمہارے ساتھ ہیں۔ facebook seriously need to Review its policy,We Dont Want Acupied Facebook, Facebook Has shutdown 30 Million Karachitiesمظاہرین نے فیس بک انتظامیہ کے خلاف نعرے بھی لگائے۔