ریلوے ٹریک میں نقص کی ایک ماہ پہلے نشاندہی کے باوجود درست نہ کرنا مجرمانہ غفلت ہے،اویس لغاری
لاہور/اسلام آباد (ویب ڈیسک)
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے گھوٹکی میں سرسید ایکسپریس اور ملت ایکسپریس ٹرینوں کے درمیان ہونیوالے خوفناک تصادم کے نتیجے میںقیمتی جانوں کے ضیا ع پر انتہائی دکھ اورافسوس کا اظہار کیا ہے ۔ سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ میری دعائیں ان متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں جن کے پیارے اس المناک حادثہ میں اللہ تعالیٰ کو پیارے ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ٹرین حادثات بہت عام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کی حقیقی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں،حادثے کی جگہ سمیت سکھر ڈویژن میں 13 مقامات پر ٹریک کی حالت ٹھیک نہ ہونے کی تحریری رپورٹ کے باوجود مجرمانہ غفلت کیوں برتی گئی؟ ، ٹرین حادثہ کے ذمہ داروں کا ضرور تعین کیا جانا چاہئے جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے نائب صدر اور سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ محمد سعد رفیق نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ گھوٹکی ٹرین حادثہ المناک سانحہ ہے۔ امدادی کام تاخیر سے شروع ہونے کے باعث جانی نقصان زیادہ ہوا۔ اللہ کریم شہد اکی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹریک کا یہ حصہ خونی ٹریک بن چکا۔ ناقص مینٹیننس بھی ایک وجہ ہے۔ سگنلنگ نظام کی کمزوری کے باعث دوسری ٹرین ٹکرائی۔ ریلوے نئے ٹریک اورالیکٹرونک سگنلنگ کے وسائل نہیں رکھتا۔ ا نہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ریلوے ترقیاتی بجٹ پر 60%کٹ لگایا۔ ٹریک مینٹیننس کا بجٹ بھی گھٹایا گیا۔ واحد حل سی پیک کے تحت ML1 پراجیکٹ کی تکمیل ہے جوحکومتی نااہلی کے باعث تین برس لیٹ ہو چکا۔جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن)پنجاب کے سیکرٹری جنرل ،رکن پنجاب اسمبلی اور سابق وفاقی وزیر سردار اویس احمد خان لغاری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ڈہرکی ٹرین حادثہ میں جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہیں۔ ریلوے ٹریک میں نقص کی ایک ماہ پہلے نشاندہی کے باوجود درست نہ کرنا مجرمانہ غفلت ہے۔ پاکستان ریلوے کی تاریخ کا منفرد حادثہ۔ تین سال میں 300 حادثے لیکن ذمہ دار آج بھی سابقہ حکومت۔ حکمرانوں کی بے حسی اور ڈھٹائی کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔