ڈہرکی ٹرین حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 62 تک پہنچ گئی
مزید چار لاشیں مل گئیں جبکہ 10 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی
اپ ٹریک کی پٹڑی کا جوائنٹ ویلڈنگ سے جوڑا گیا تھا، جو ٹوٹا ہوا پایا گیا،رپورٹ
گھوٹکی (صباح نیوز) ڈہرکی میں المناک ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 62تک پہنچ گئی ۔تفصیلات کے بعد ڈہرکی میں ملت ایکسپریس اور سر سید ایکسپریس کے درمیاں خوفناک تصادم میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 62 ہو گئی ہے جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ بوگیوں کو کاٹ کر اس میں سے مزید4 لاشیں نکال لی گئیں، ڈی سی گھوٹکی کے مطابق بیشتر زخمی مسافر رحیم یارخان کے ہسپتال میں زیرعلاج ہیں، جن میں سے10زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 35 افراد کی میتوں کو ایدھی ایمبولینسز کے ذریعے پنجاب کے مختلف شہروں، راول پنڈی، فیصل آباد، ملتان، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، لودھراں روانہ کیا گیا۔
ڈہرکی ٹرین حادثہ کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی، جس میں کہا گیا کہ حادثہ اپ ٹریک کی دائیں پٹڑی کا ویلڈنگ جوائنٹ ٹوٹنے کے سبب پیش آیا۔ابتدائی رپورٹ کے مطا بق اپ ٹریک کی دائیں پٹڑی کا جوائنٹ ویلڈنگ سے جوڑا گیا تھا، جو ٹوٹا ہوا پایا گیا، پٹڑی کا جوائنٹ ٹوٹنے کے باعث ملت ایکسپریس کی بارہ بوگیاں پٹڑی سے گر گئیں، ڈائون ٹریک پر سرسید ایکسپریس گری ہوئی کوچز سے ٹکرا گئیں، حادثے کے باعث سرسید ایکسپریس کا انجن اور چار کوچز پٹڑی سے گر گئیں۔ حادثے کا شکار ٹرینوں کے بلیک باکسز کا ڈیٹا نکالا گیا، بلیک باکسز کے ڈیٹا کو فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلوے کی تحقیقات میں شامل کیا جائے گا، ملت ایکسپریس کا انجن اور چھ کوچز ٹریک پر ہی رہیں۔ mk/ah
گذشتہ روز پیش آنے والے اندوہناک ٹرین حادثے کے بعد 30 گھنٹوں سے زائد وقت تک جاری رہنے والا ریسکیو آپریشن مکمل ہونے کے بعد ٹرین آپریشن اپ ٹریک سے بھی بحال کر دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز ڈہرکی میں پیش آنے والے خوفناک ٹرین حادثے کے بعد ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا جب کہ ٹرین آپریشن اپ ٹریک سے بھی بحال کر دیا گیا۔اس حوالے سے ترجمان ریلوے نے کہا کہ پاکستان ریلوے مسافروں سے معذرت خواہ ہے کہ انہیں حادثے کے باعث پریشانی اٹھانا پڑی۔ ڈائریکٹوریٹ آف پاکستان ریلوے نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ اپ ٹریک سے پہلی ٹرین بہاالدین زکریا ایکسپریس ڈھرکی سے چلا دی گئی ۔