ریلوے کے نظام کو پھونک مار کر ٹھیک نہیں کیا جاسکتا
500الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی خریداری کی جائے گی پریس کلبز اور بار کونسلز کے انتخابات کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ کی سہولت فراہم کرینگے
پاکستان کے اندر امریکی اڈوں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ تمام اڈے پاکستان کے اپنے استعمال میں ہیں
وفاقی وزیر اطلاعات کی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے سرکاری ٹی وی پی ٹی وی کو بھارتی کمپنیوں کیساتھ معاہدے سے روک دیا جس کی وجہ سے آئندہ ہونے والی پاک انگلینڈ سیریزملک میں نہیں دکھا پائیں گے،وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ کابینہ سے ایک بھارتی کمپنی کے ساتھ شراکت کی منظوری کی درخواست کی گئی تھی، جس سے پی ٹی وی 8 جولائی 2021 سے شروع ہونے والے پاکستان اور انگلینڈ کے مابین کرکٹ سیریز کو نشر کرسکتا ہے۔انہوں نے بتایا اس تجویز کو مسترد کردیا گیا ہے، پاکستان کسی بھی بھارتی کمپنی کے ساتھ شراکت نہیں کرسکتا ہے اور ہمسایہ ملک کے ساتھ ہمارے تعلقات 5 اگست 2019 کو بھارت کی جانب سے کشمیر کی سابقہ حیثیت کی بحالی کے فیصلے کو واپس کرنے سے مشروط ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، میچ سیریز کے نشریاتی حقوق کے حصول کے لیے انگلینڈ کرکٹ بورڈ اور دیگر غیر ملکی کمپنیوں سے رابطہ کرنے سمیت مختلف آپشنز پر غور کرنے کی کوشش کرے لیکن جنوبی ایشیا میں کرکٹ نشر کرنے کے حقوق بھارتی کمپنیوں کے پاس ہیں اور اس کے حل کے لیے ہم کوئی اور راستہ دیکھ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘کرکٹ دیکھنا ضروری ہے اور اس کے لیے پوری منصوبہ بندی کی کوشش کریں گے، اگر اس کا ہمیں کوئی متبادل نہیں مل سکا تو پی ٹی وی کو پی سی بی کو بھی خسارے کا سامنا کرنا پڑے گا’۔واضح رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کرکٹ سیریز 8 جولائی سے شروع ہوگی جس میں تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز شامل ہیں،وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستانی نژاد کینیڈین خاندان کے افراد بہیمانہ قتل پر کابینہ نے اظہار افسوس کیا ہے ۔ جو مسلمان ملکوں کو انتہا پسندی کا طعنہ دیتے تھے وہ اپنے اندر جھانکیں۔وزیراعظم عمران خان اسلاموفوبیا پر دنیا کی توجہ دلا چکے ہیں۔اسلاموفوبیا مغربی معاشرے میں سرایت کر چکا ہے۔مغرب میں بڑھتے اسلاموفوبیا کے تدارک کیلئے اقدامات کیے جائیں۔۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ریلوے کے نظام کو بہتر کیا جانا ضروری ہے لیکن اسے پھونک مار کر ٹھیک نہیں کیا جاسکتا، مسلم لیگ(ن) اتنے طویل عرصے اقتدار میں رہی مگر انہوں نے ریلوے ٹریکس پر کوئی کام نہیں کیا۔کابینہ اجلاس میں کیے جانے والے دیگر فیصلوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے بتایا کہ پاکستان ٹیلیفون انڈسٹریز ہری پور کی بحالی اور تنظیم نو کے لیے اسے نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کی حوالے کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔فواد چوہدری نے بتایا کہ یہ فیصلہ سال 2006 سے التوا کا شکار تھا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) اداروں کو دیمک کی طرح تباہ و برباد کیا ہے، موجود حکومت کو ہر ادارے کو نئے سرے سے بنانا پڑ رہا ہے ۔اپوزیشن سے مذاکرات کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن)اور پیپلز پارٹی سے بات کرنا چاہتے ہیں اور پہلے وہ الیکٹورل ریفارمز پر دونوں جماعتوں سے اپنے نمائندے نامزد کریں تاکہ ہم ان سے بات کرسکیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘پیپلز پارٹی جیسی بڑی پارٹی کو زرداریوں نے ایک صوبے کی قوم پرست جماعت بنارہے ہیں، دوسری جانب مسلم لیگ(ن) کی سیاست صرف جی ٹی روڈ تک محدود رہ گئی ہے’۔انہوں نے کہا کہ ‘پی ٹی آئی ان کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں تاہم احتساب پر ضد نہ کریں اس پر ہم بات نہیں کریں گے’۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کا بل قومی اسمبلی میں ہے۔انتخابی اصلاحات کے معاملے پر اپوزیشن کی تجاویز کا انتظار ہے ۔اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے مسلم لیگ ن سنجیدہ نہیں۔اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہ دینے کی مسلم لیگ ن کے موقف کی مذمت کرتے ہیں۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی وجہ سے ملک معاشی طور پر مستحکم ہو رہا ہے۔الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ‘الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا ٹیکنالوجی کا حصہ مکمل ہوچکا ہے اور اب الیکشن کمیشن کو وزارت سائنس و ٹیکنالوجی مشین کا ڈیمو دینے جارہی ہے’500الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا آرڈر دینے جا رہے ہیں۔پریس کلبز اور بار کونسلز کے انتخابات کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ کی سہولت فراہم کرینگے۔انہوں نے کہاکہ وزیر قانون نے اجلاس میں فوجداری قوانین میں اصلاحات کے حوالے سے وزیراعظم کو بریف کیا۔ احساس دنیا کا تیسرا بڑا پروگرام ہے۔ایک کروڑ 70لاکھ افراد احساس پروگرام سے مستفید ہو رہے ہیں۔احساس پروگرام کو مزید موثر بنانے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں،۔فواد چودھری نے کہا، احساس پروگرام کے لیے مزید پچاس ارب کی گرانٹ دی جا رہی ہے۔ کورونا کی پہلی لہر میں ایک سو اسی ارب روپے لوگوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومتی کوششوں سے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن خسارے سے باہر آ گیا ہے۔موجودہ حکومت نے 60سے زائد اداروں کے سربراہ تعینات کیے۔حکومت نے تمام تعیناتیاں میرٹ پر کی ہیں،وزیر اطلاعات و نشریات نے بتایا کہ طارق ملک کو نادرا کا چیئرمین تعینات کیا گیا ہے۔قومی ترانے کی ری ریکارڈنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انھو ں نے کہا کہ پاکستان کے اندر امریکی اڈوں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ تمام اڈے پاکستان کے اپنے استعمال میں ہیں۔ریلوے کے نظام کو بہتر کرنا انتہائی ضروری ہے۔ ریلوے نظام کو بہتر کرنے کیلئے وقت درکار ہے ۔ماضی کی حکومتوں نے ملکی اداروں کو دیمک کی طرح تباہ و برباد کیا۔ریلوے کیلئے ایم ایل ون کا منصوبہ اہم ہے:وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ ایل ون منصوبہ مکمل ہونے پر ریلوے نظام بہتر ہو پائے گا۔پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن بچوں کی طرح آپس میں لڑ رہے ہیں۔مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کیساتھ انتخابی اصلاحات پر بات کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے دعوی کیا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سیاست بکھرتی جا رہی ہے۔سندھ کے لوگ پیپلز پارٹی کی طرز سیاست سے تنگ ہیں۔دونوں جماعتوں کو اپنے طرز سیاست پر نظرثانی کرنا چاہیے،ان کا کہنا تھا کہ، فرسٹ وویمن بینک کی پرائیویٹائز کا عمل جلد مکمل ہوجائے گا، اسلام آباد کے لوکل باڈیز قانون میں ترمیم بارے مسودہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کو بھیج دیا گیا ہے ۔وزیر اطلاعات بولے کہ، عمر حبیب لودھی کو یوٹیلٹی سٹور ڈائریکڑ تعینات کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے۔ وفاقی کابینہ نے نجکاری کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کردی ۔انہوں نے مزید کہا، مبشر حسن کو ایم ڈی اے پی پی اور طارق ملک کو نادرا کا نیا چیئرمین تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ قومی ترانہ کو جدید ٹیکنالوجی میں ریکارڈ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔