صنعتکاری کا عمل تیز کرنے کیلئے حکومت 10سالہ نئی صنعتی پالیسی کا اعلان کرے۔ سردار یاسر الیاس خان

اسلام آباد ( ویب نیوز ) ملک میں صنعتکاری کا عمل تیز کرنے کیلئے حکومت تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ایک 10سالہ نئی صنعتی پالیسی کا اعلان کرے تا کہ سرمایہ کاروں کو مستقبل کی ایک بہتر سمت کا تعین کرنے میں سہولت ہو اور وہ مزید اعتماد کے ساتھ پاکستان میں صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری کر سکیں جس سے ملک میں روزگار کے بے شمار نئے مواقع پیدا ہوں گے، ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار ہونے سے برآمدات میں اضافہ گا، درآمدی متبادل کو فروغ ملے گا اور ملک کے ٹیکس محصولات میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد کے طلبا کو ”پاکستانی صنعت کا ایک تجزیہ” کے عنوان پر ایک لیکچر دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے طلبہ کے سامنے پاکستانی صنعت کا ایک جامع تجزیہ پیش کیا اور انہیں بتایا کیا کہ پاکستان کو اپنی آزادی کے وقت صرف 34 صنعتیں ملی تھیں، لیکن اب پاکستان نے صنعتی بنیاد کو کافی وسعت دے دی ہے جس وجہ سے صنعتی شعبہ اب ملک کی جی ڈی پی میں 13سے14فیصد حصہ ڈال رہا ہے۔
سردار یاسر الیاس خان نے زور دے کر کہا کہ نئی صنعتی پالیسی مستقبل کے تقاضوں کو ذہن میں رکھ کر تشکیل دی جائے جو سروسز اور پیداواری شعبوں کے مابین مضبوط روابط قائم کرنے میں معاون ثابت ہو اور پاکستان کو ایک نالج اکانومی بنانے میں فعال کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ نئی صنعتی پالیسی ایسی ہونی چاہیے جو ویلیو ایڈیڈ مصنوعات تیار کرنے میں معاون ثابت ہو کیونکہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں ان کی زیادہ مانگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برآمدات میں انجینئرنگ گڈز کا حصہ 50 فیصد تک ہے لیکن پاکستان میں انجینئرنگ گڈز کا حصہ ہماری برآمدات میں کافی کم ہے یہی وجہ ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے گیارہ مہینوں کے دوران ہماری برآمدات تقریبا 22 ارب ڈالر تک پہنچ سکی ہیں جو ملک کی اصل صلاحیت سے کافی کم ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نئی انڈسٹری پالیسی کو اس طرح حتمی شکل دی جانی چاہئے کہ اگلے 3 سالوں کے دوران ہماری کل برآمدات میں انجینئرنگ گڈز کا حصہ بڑھ کر کم از کم 25 فیصد تک پہنچ جائے۔
آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ دنیا میں اس وقت آرٹیفیشل انٹیلی جنس سمیت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مصنوعات اور سروسز کی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے لہذا نئی صنعتی پالیسی میں اس شعبے کی مزید ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے جس سے ہماری برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔ ا نہوں نے کہا کہ چین، جاپان، جنوبی کوریا، ہانگ کانگ، سنگاپور، تائیوان، ویتنام، تھائی لینڈ اور ملائشیا سمیت ایشیاء کے کئی ممالک نے صنعتی شعبے پر خصوصی توجہ دے کر اپنی برآمدات میں کئی گنا اضافہ کیا ہے لہذا پاکستان کو ان ممالک کی صنعتی ترقی کے تجربے سے فائدہ اٹھا کر اپنے صنعتی شعبے کو بہتر فروغ دینے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے کی ترقی کیلئے سازگار حالات پیدا کر کے ہی پاکستان خطے کی ایک مضبوط معیشت کے طور پر ابھر سکتا ہے لہذا ان مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ایک نئی صنعتی پالیسی کی تشکیل وقت کی اہم ضرورت ہے۔
یونیورسٹی پہنچنے پر بحریہ بزنس سکول کے پرنسپل ڈاکٹر محمد علی سعید نے سردار یاسر الیاس خان کا پرتپاک استقبال کیا اور طلبا کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔