اقبال بین الاقوامی ادارہ براے تحقیق و مکالمہ اور ترک یونیورسٹی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط

عالمگیریت کے اس دور میں جامعات  کا ایک دوسرے  کے تجربات سے استفادہ لازم ہے: ڈاکٹر معصوم

اسلام آباد: (ویب نیوز ) بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی  کے اقبال بین الاقوامی ادارہ براے تحقیق و مکالمہ (آئی آر ڈی) اور ترکی کی  ڈوج یونیورسٹی کے درمیان مولانا ایکسچینج پروگرام کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت پر  یہاں جامعہ کے روز فیصل  مسجد کیمپس میں دستخط ہوئے۔

مفاہمتی یادداشت کے مطابق دونوں اداروں کے درمیان طلبا کے لیے ایکسچینج کے اجرا پر اتفاق کیا گیا ہے۔ اس پروگرام میں بیالوجی، فزکس، سول انجنیئرنگ، مکینکل انجنیئرنگ، کمپیوٹر انجنیئرنگ، پالیٹکس اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنز، سوشیالوجی، ایجوکیشن سائنسز اور ڈپارٹمنٹ آف انگلش لینگویج کے طلبا و طالبات کے ساتھ ساتھ فیکلٹی کو بھی ایک دوسرے سے استفادہ کرنے کا موقع ملے گا

مفاہمتی یادداشت پر آئی آر ڈی گورننگ کونسل کے چیئرمین اور ریکٹر اسلامی  یونیورسٹی  پروفیسر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی اور ڈوج یونیورسٹی کی ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر نگار نے دستخط کیے۔ اس موقع پر جامعہ کے نائب صدر تدریسی امور ڈاکٹر  ایازافسر،  آئی آر ڈی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر حسن الامین اور ترکش پروفیسر سبیل بیرام سمیت اسلامی  یونیورسٹی کے  ڈائریکٹر اوریک پروفیسر مشتاق احمد اورڈاکٹر طاہر خلیلی بھی موجود تھے۔

مولانا فیلوشپ پروگرام کے تحت بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے سینکڑوں طلبا اور اساتذہ کو ترکش جامعات میں ایک سمسٹر سے لے کر  دو سمسٹر تک درس وتدریس اور تحقیق کے مواقع ملیں گے۔ اسی طرح ڈوج یونیورسٹی کے طلبا اور اساتذہ بھی اسلامک یونیورسٹی میں تعلیم و تحقیق کی خاطر آ سکیں گے۔ مفاہمتی یادداشت کے مطابق بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں مولانا ایکسچینج پروگرام کی میزبانی آئی آر ڈی کرے گا۔ اس موقع پر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے عالمگیریت کے اس دور میں دنیا بھر کے طلبا اور اساتذہ کے درمیان رابطے بڑھانے اور ایک دوسرے سے سیکھنے اور استفادہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا اسلامی یونیورسٹی پوری دنیا کی جامعات کے ساتھ روابط بڑھا کر معاشروں کو ان کے مسائل کا حل فراہم کرنے کا جذبہ رکھتی ہے۔ اس موقع پر  ڈوج یونیورسٹی کی ریکٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین دیرینہ روابط برسوں سے قائم ہیں اور مولانا ایکسچینج پروگرام کی بدولت دونوں ممالک کے طلبہ اور اساتذہ کے درمیان رابطے مزید بڑھیں گے۔ جس سے دونوں ممالک کے طلبا و طالبات ایک دوسرے کی ثقافت اور تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں سے بہتر انداز میں واقفیت حاصل کرسکیں گے۔ اس موقع ہر ڈاکٹر حسن الامین نے آئی آر ڈی کت وژن اور اس معاہدے کے متوقع ثمرات پر روشنی ڈالی۔