کراچی (ویب ڈیسک)
بزنس مین گروپ کے چیئرمین، سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے سرپرست اعلیٰ زبیر موتی والا اور صدر عبدالہادی نے سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی )کی جانب سے گزشتہ روز غیر برآمدی صنعتوں کی100فیصد یعنی مکمل طورپر گیس بند کرنے کے فیصلے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ کراچی کی صنعتوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان، وزیر توانائی حماد اظہر، وزیراعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر اور گورنر سندھ عمران اسماعیل سے اپیل کی کہ کراچی کی غیربرآمدی صنعتوںکو مکمل طور پرگیس بند کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے بصورت دیگر کراچی کی 50فیصد صنعتیں بند ہوجائیں گی اور بے روزگاری کا سیلاب آجائے گا۔زبیر موتی والا ، عبدالہادی خان نے اپیل میں کہاکہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر کراچی کی صنعتوں کی گیس بند کرنا سراسر ناانصافی ہے کیونکہ صنعتوں سے متعلق کوئی بھی فیصلہ صنعتکار برادری کواعتمادمیں لیے بغیر ازخود کیسے کیا جاسکتا ہے ؟ ہمارا یہی کہنا ہے کہ اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیا جائے اور باہمی مشاورت کے بعد ہی کوئی قدم اٹھایا جائے۔ان کاکہنا تھاکہ اگربرآمدی صنعتیں50فیصد ہے تو غیربرآمدی صنعتیں بھی 50فیصد ہے لہٰذا جو صنعتیں مقامی مارکیٹوں کی طلب کو پورا کرنے کے لیے مصنوعات تیار کررہی ہیں ان کی گیس بند کرکے پیداواری سرگرمیوں میں تعطل پیدا کرنا کہاں کی دانشمندی ہے؟انہوں نے مزید کہاکہ ملک میںآر ایل این جی کی کوئی کمی نہیں بلکہ کے الیکٹرک کو گیس فراہم کے ساتھ ساتھ دیگر سسٹم کو بھی چلایا جارہاہے لہٰذا یہ بالکل بھی مناسب وقت نہیں کہ صنعتوں کی گیس بند کردی جائے بلکہ حکومت کو معیشت کے بہتر ترین مفاد میں فیصلے کرنے چاہیے اورصنعت مخالف اقدامات کی بجائے صنعتوں کو فروغ دینے اور پیداواری لاگت کو کم کرنا چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ صنعتیں لگیں اور روز گار کے وسیع مواقع پیدا ہوں۔