خواتین کو قومی دھارے میں لانے کیلئے حکومت مزید سازگار پالیسیاں بنائے۔ سردار یاسر الیاس خان
افرادی قوت میں خواتین کا کردار بڑھا کر معاشی ترقی کی رفتار کو تیز کیا جا سکتا ہے
اسلام آباد ( ویب نیوز ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت خواتین کو قومی دھارے میں لانے اور افرادی قوت میں خواین کی شرکت بڑھانے کیلئے مزید سازگار پالیسیاں بنائے جس سے ہماری معیشت بہتر ترقی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین ہماری کل آبادی کا نصف ہیں لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت معیشت کے ہر شعبے میں خواتین کیلئے نئے مواقع پیدا کرنے پر توجہ دے تا کہ خواتین کی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر ملک کی تعمیر و ترقی کا عمل تیز کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک خواتین کے ایک کنونشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام ویمن ورکرز الائنس نے سسٹینیبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے تعاون سے کیا۔ پارلیمانی سیکرٹری محترمہ غزالہ سیفی، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر حسن عروج،سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید کوثر عباس،، کلینکل سائیکالوجسٹ محترمہ صوبیہ خطیب، اے ایس پی انوسٹی گیشن محترمہ عائشہ اور اے ایس پی اسلام آباد ٹریفک پولیس محترمہ فریال سمیت، پالیسی ساز، ویمن ورکرز الائنس کی ممبرز، اساتذہ، ڈاکٹرز، لیڈی ہیلتھ ورکرز، خواتین وکلاء اور انٹرپرنیورز سمیت دیگر شعبوں کی خواتین نے کنونشن میں شرکت کی۔
سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ 2019 کے مطابق پاکستان کی افرادی قوت میں خواتین کی شرکت صرف 22 فیصد ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک کی افراد قوت میں خواتین کی شرکت پچاس اور ساٹھ فیصد سے زائد ہے۔ انہوں نے کہا کہ کویت کی لیبر فورس میں خواتین کی شرکت 50 فیصد، ملائیشیا میں 51 فیصد، انڈونیشیا میں 54 فیصد، قطر میں 57 فیصد اور چین میں 61 فیصد ہے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان معاشی ترقی میں خواتین کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے میں ابھی بھی کافی پیچھے ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ایک رپورٹ کے مطابق خواتین کو بااختیار بنا کر اور افرادی قوت میں ان کی شرکت بڑھا کر پاکستان کی جی ڈی پی میں 30 فیصد تک اضافہ کیا جاسکتا ہے جس سے ظاہر ہے کہ خواتین کی ترقی پر بہتر توجہ دینا پاکستان کیلئے کتنا ضروری ہے۔
سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ آئی سی سی آئی اپنے مرد اور خواتین ملازمین کے لئے مساوی اجرت کی پالیسی پر کام کر رہا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ ملک کے تمام سرکاری اور نجی ادارے صنفی مساوات کو فروغ دینے اور خواتین کو ترقی کے بہتر مواقع فراہم کرنے کے لئے خواتین و مرد ملازمین کے لئے مساوی اجرت کی پالیسی اپنانے پر غور کریں۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر نے کاروباری خواتین اور خواتین کے اسٹارٹ اپس کو سہولت اور مدد فراہم کرکے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں اور چیمبر آئندہ بھی خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لئے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا۔
آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا یہ حوصلہ افزا ہے بات کہ پاکستان نے خواتین کے حقوق کے بہتر تحفظ کے لئے متعدد قوانین نافذ کیے ہیں، جن میں خواتین کی ترقی اور بااختیار بنانے کے لئے قومی پالیسی، کام کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ، اور فوجداری قانون (ترمیمی) ایکٹ شامل ہیں۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت قومی افرادی قوت میں خواتین کی بھرپور شرکت یقینی بنانے اور قومی ترقی میں خواتین کو موثر کردار فراہم کرنے کے لئے مزید پالیسی اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ افرادی قوت میں خواتین کی زیادہ شرکت سے نئے آئیڈیاز کو فروغ ملے گا اور ملک کی مجموعی پیداور میں خاطرخواہ اضافہ ہو گا۔