لاہور (ویب ڈیسک)
لاہور کی سیشن عدالت نے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور (ن)لیگ کے نائب صدر محمد حمزہ شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت میں دو اگست تک توسیع کردی۔ عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو دوبارہ ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔ جبکہ عدالت نے ایف آئی کو شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔دوران سماعت شہباز شریف اور حمزہ شہباز عبوری ضمانت میں توسیع کے لئے عدالت میں پیش ہوئے۔ ایف آئی اے کے وکیل نے دوران سماعت عدالت کو بتایا کہ شہبازشریف اور حمزہ شہباز نے تفتیش جوائن کر لی ہے تاہم دونوںملزمان سے ابھی تفتیش مکمل نہیں کی اور ابھی ہمارے پاس مکمل ریکارڈ آیا نہیں ہے لہذا دونوں ملزمان کی تفتیش زیر سماعت ہے۔ شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ نیب کے کیسز میں پیش ہورہے ہیں اس لیے دوبارہ تفتیش میں پیش نہیں ہوئے۔ دوران سماعت شہباز شریف نے سیشن جج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میںنے کوئی کرپشن نہیں کی اور میں بے قصور ہوں۔شہباز شریف نے کہا کہ شوگر ملز میں اپنی فیملی کے اربوں روپے کا نقصان کیا، فیملی کے افراد کی مخالفت کی اور عام کو سستی چینی دی، چین کو درخواست کر کے سستے بجلی گھر لگوائے۔ شہبازشریف نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم نے میرے ساتھ بدتمیزی کی اور مجھے ہراساں کیا، ایف آئی اے کے افسران اونچی اونچی آواز میں ہنس کر میرا مذاق اڑاتے رہے اور میرے ساتھ نامناسب گفتگو کی، جب مجھ سے برداشت نہ ہوا تو میں بولا میرے ساتھ ایسا کیوں کررہے ہو؟ عدالت نے ایف آئی اے کو شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے دونوں ملزمان کی عبوری ضمانت میں دو اگست تک توسیع کردی۔