• تفتیش بروقت اور جامع ہونی چاہئے،ملک بچانے کے لیے ہم بیٹھے ہیں
  • عدالت کسی کو سپورٹ نہیں کرتی، پراسیکیوشن جامع تفتیش کرے تاکہ انصاف ہو، ریمارکس

اسلام آباد (ویب نیوز)

اسلام آباد کی مختلف عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف 11 مقدمات میں 19جولائی تک عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 19 جولائی تک توسیع کر دی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت تھانہ کھنہ میں درج دو اور تھانہ بہارہ کہو کے ایک مقدمے کی سماعت ہوئی۔ تفتیشی افسر نے بتایا ملزم مقدمات میں شامل تفتیش ہوچکا ہے۔ پراسیکیوٹر نے کہا ملزم نے وقوعہ والے دن ٹویٹ کیا تھا۔ وکیل سلمان صفدر نے کہا چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف ٹائر جلانے پر مقدمات درج ہوئے۔ دہشتگردی ایکٹ کے تحت تینوں مقدمات کی کل تفتیش مکمل ہوگئی۔ جج ابوالحسنات نے ریمارکس دیئے کہ کیا عدالت صرف ضمانت دینے کے لیے بیٹھی ہے؟ ملزم بے گناہ ہے تو انصاف دیا جائے۔ تفتیش بروقت اور جامع ہونی چاہئے۔ ملک بچانے کے لیے ہم بیٹھے ہیں۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کسی کو سپورٹ نہیں کرتی۔ پراسیکیوشن جامع تفتیش کرے تاکہ انصاف ہو۔ دوسری جانب اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سِپرا کی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف چھ اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کیخلاف ایک مقدمے کی سماعت کی ۔ جج نے ملزم کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ آج حتمی دلائل دیں گے؟ جس پر وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ دلائل دیں گے مگر ابھی ہائیکورٹ جانے دیں۔ لیگل ٹیم نے چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت سے لے جانے کی کوشش کی تو جج نے روک لیا ۔ استفسار کیا کہ دیگر کیسز میں کیا تاریخ ملی ہے؟ وکیل نے بتایا کہ 19 جولائی کی تاریخ ملی۔ آپ کیلئے دعا نکلتی ہے، 19 جولائی کی تاریخ دے کر دل خوش کردیں۔ جج طاہر عباس سپرا نے عبوری ضمانت میں 19 جولائی تک توسیع کرتے ہوئے کہا کہ اگر شامل تفتیش نہ ہوئے تو آئندہ سماعت پر فیصلہ سنا دوں گا۔ دوسری طرف چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف تھانہ شہزاد ٹان میں درج دو مقدمات کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج فرخ فرید بلوچ نے کی ۔عدالت نے ان مقدمات میں بھی ملزم کی انیس جولائی تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔