نئی دہلی (ویب ڈیسک)

دہلی کی ایک عدالت نے دہلی فسادات کی تحقیقات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقات فرضی او رغیر معمولی انداز میں کی گئی ہے  عدالت نے دہلی پولیس پر 25ہزار وپئے کا جرمانہ عائد کیا وہیں ان کی وہ درخواست کو بھی نامنظور کردیا ہے جو ازسر نوجائزہ کے لئے ان کی طرف سے دائر کی گئی تھی جس میں ایک حکم نامہ کو چیلینج کیاتھا  جو انہیں نارتھ ایسٹ دہلی فسادات میں زخمی ہونے والے ایک محمد نصیر کی ایک علیحدہ ایف ائی آر درج کرنے کی انہیں ہدایت دی گئی تھی۔بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی پولیس کو ان کی کاروائی کی طرف راغب کرواتے ہوئے ایڈیشنل سیشنس جج ونود یادو نے مانا کہ مذکورہ بھجن پور ایس ایچ او اور دیگر نگران کار اہلکاراپنے فرائض کی انجام دہی میں پوری طرح ناکام ہوئے ہیں۔فوجداری سے متعلق نظر ثانی کی ایک درخواست کو ایس ایچ او بھجن پورا کی جانب سے میٹروپولٹین مجسٹریٹ کی جانب سے دئے گئے احکامات کو چیالنج پر مشتمل تھی جس میں انہیں نصیر کی شکایت پر احکامات کے اندرون 24گھنٹے ایک ایف ائی آر درج کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔نصیر کا یہ معاملہ فسادات کے دوران پیش آیاتھا وہ نریش تیاگی نامی شخص کی جانب سے اس پر گولی چلائے جانے کے بعد گولی لگنے کی وجہ سے اس کی دائیں آنکھ زخمی ہوگئی تھی۔انہیں جی ٹی بی اسپتال لے جایاگیاجہاں پر ان کا اپریشن ہوا اور وہ بعد میں 20مارچ2020کو اسپتال سے ڈسچارج کردئے گئے تھے۔ ایس ایچ او بھجن پورا میں پچھلے سال19مارچ کو ایک تحریری شکایت درج کرائی گئی تھی جس میں انہوں نے نریش تیاگی سبھاش تیاگی اتم تیاگی سشیل نریش گار او ردیگر حملہ آوروں کے واضح نام تحریر کئے تھے تاہم پولیس کی جانب سے کوئی ایف ائی آر درج نہیں کی گئی۔اس سے دلبرداشتہ ہوکر وہ ایم ایم عدالت میں سیکشن156(3) سی آر پی سی 17.07.2020 کے تحت ایک درخواست دائر کی۔ درایں اثنا اے ایس ائی اشوک کے بیان پر دہلی پولیس نے نصیر کے علاقے میں پیش ائے فسادات کے ضمن میں ایک ایف ائی آر یہ کہتے ہوئے درج کی کہ نصیر کے علاوہ اسی روز اور اسی وقت میں گولی لگنے کی وجہ سے مزید چھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ کیونکہ یہ پولیس کا معاملہ تھا یہ کہ ایف ائی آر پہلے سے درج تھی نصیر کی شکایت پر علیحدہ ایف ائی آرکی ضرورت نہیں تھی کیونکہ شکایت کا ازالہ ہونا تھا۔یہ بھی عذر پیش کیاگیاکہ اس معاملے میں مزید تحقیقات جاری ہے اور دیگر افراد کی شناخت ہوگئی ہے مذکورہ پولیس نے کہاکہ اسی مناسبت سے ضمنی چارج شیٹ دائر کی جائے گی۔عدالت میں پیش کئے گئے عذر اور ریکارڈ کا میٹریل کے مشاہدے کے بعد مذکورہ عدالت نے اپنے نظریات میں یہ کہاکہجواب دہندگان کی 03-07-2020کو کی گئی شکایت پر کوئی علیحدہ ایف ائی آر درج نہیں کی گئی ہے جس میں انہوں نے صاف طور پر ان کی زندگی کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا جس کا انہوں نے اپنی سابق کی شکایت میں درج افراد کے متعلق ذکر پر مشتمل ہے