زچہ بچہ نے تڑپ تڑپ کر جان دیدی
چارسدہ (ویب نیوز) ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال چارسدہ میں بلڈ بینک کی بندش اور ہسپتال انتظامیہ کے عدم موجودگی کے باعث زچہ بچہ نے تڑپ تڑپ کر جان دیدی مریضہ کے شوہر ایک ویڈیو میں چیخ و پکار کر رہا ہے کہ میری بیوی کو خون چاہیئیے وہ مر رہی ہے جبکہ ہسپتال ایم ایس نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ڈی ایم ایس موجود تھا اور مریضہ کو خون فراہم گیا گیا ہے عوامی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چارسدہ کو علاقہ درگئی گل آباد کے رہائشی عمران اللہ کی اہلیہ مسما (ث)ڈیلیوری کے لئے ہسپتال لائی گئی مگر بلیڈینگ بہت زیادہ ہو رہی تھی اور اسے خون کی اشد ضرورت تھی ان کے مطابق صبح 9 بجے تک ہسپتال بلڈ بینک بند تھا اور کوئی مجاز ہسپتال انتظامیہ آفیسر موجود نہیں تھا جسکی وجہ سے ماں اور نومولود بیٹے نے تڑپ تڑپ کر جان دیدی جبکہ اس پورے واقعہ کی ویڈیو بھی ہو چکی ہے اور سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے جسمیں عمران اللہ چیخ رہا ہے کہ میری مریضہ کو خون کی اشد ضرورت ہے اور وہ مر رہی ہے اور اگر کچھ ہو گیا تو ایک کو بھی نہیں چھوڑونگا ویڈیو میں ہسپتال کا کوئی ذمہ دار شخص نظر نہیں آتا اس دوران عمران اللہ کے مطابق زچہ بچہ دونوں مر گیا اور اس نے ہسپتال میں زبردست احتجاج اور رونا پیٹنا کیا جبکہ ایم ایس چارسدہ ہسپتال نے کہا کہ نرس سے علاج کرنے والی خاتون کا بچہ ہسپتال پہنچے سے پہلے اللہ پاک کو پیارا ہو گیا تھااور مریضہ سے ہسپتال پہنچنے سے پہلے اتنی بلیڈنگ ہوئی تھی کہوہ بے ہوش ہو گئی تھی اور جب نرس سے کیس کنٹرول نہیں ہوا تو ہسپتال ریفر کیا اور ہسپتال میں انہیں دو بیگ خون دی گئی جبکہ ڈی ایم ایس سمیت دو ڈاکٹر ڈیوٹی پر موجود تھے ڈاکٹرز نے مریضہ کی جان بچانے کی ہر ممکن کوشش کی