اسلام آباد  (ویب ڈیسک)

ملک بھر میں عالمی وباء کوروناوائرس کے مزید67مریض انتقال کر گئے جس کے بعد ملک میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی کل تعداد23529تک پہنچ گئی  جبکہ گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے3582نئے کیسز رپورٹ ہوئے  ۔ملک میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد75373تک پہنچ گئی ہے۔ ملک میں کوروناوائرس کے کیسز کے مثبت آنے کی شرح7.19فیصد تک پہنچ گئی ۔ این سی او سی کے مطابق اب تک2 کروڑ52لاکھ8ہزار663 افراد کو کوروناوائرس ویکسین کی پہلی خوراک لگائی جاچکی ہے جبکہ گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران 8 لاکھ79ہزار181افراد کو کوروناوائرس ویکسین کی پہلی خوراک لگائی گئی۔ اب تک67لاکھ20ہزار918افراد کو مکمل کوروناوائرس کی ویکسین لگائی جاچکی ہے جبکہ گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں1لاکھ92ہزار991افراد کو کوروناوائرس ویکسین کی دوسری خوراک لگائی گئی۔ اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس ویکسین کی3 کروڑ19 لاکھ29ہزار581خوراکیں لگائی جاچکی ہیں جبکہ گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھرمیں10 لاکھ72ہزار172کوروناوائرس ویکسین کی خوراکیں لگائی گئیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی)کی جانب سے منگل کے روز ملک میں کوروناوائرس کے حوالے سے جاری تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق  پاکستان   اب تک کورکوناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 10لاکھ 43ہزار277تک پہنچ گئی ۔ اب تک ملک بھر  میں کوروناوائرس کے9 لاکھ44 ہزار375مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں۔اس وقت ملک میں کوروناوائرس کے تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کی تعداد3398تک پہنچ گئی ۔ این سی اوسی کے مطابق  پاکستان میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح2.3فیصد جبکہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح90.5 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے1355مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو کر گھروں کو چلے گئے۔ صوبہ سندھ ملک بھر میں کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز اور فعال کیسز کے اعتبار سے ملک بھر میں پہلے نمبر پر آگیا جبکہ صوبہ پنجاب دوسرے نمبر پر ہے۔ دوسری جانب صوبہ پنجاب ملک بھر میں کوروناوائرس سے ہونے والی اموات اور صحت یاب ہونے والے مریضوں کے اعتبار سے ملک بھر میں پہلے جبکہ صوبہ سندھ دوسرے نمبر پر ہے۔این سی اوسی کے مطابق کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار  سے صوبہ خیبرپختونخوا ملک بھر میں تیسرے  نمبر پر آگیا ہے۔ اس وقت خیبر پختونخوا میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد4352تک پہنچ گئی ۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد3973تک پہنچ گئی ۔صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد13775تک پہنچ گئی ہے،صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد48003تک پہنچ گئی، صوبہ بلوچستان1277،آزاد جموں وکشمیر3138جبکہ گلگت بلتستان  میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد855تک پہنچ گئی ۔ این سی اوسی کے مطابق اب تک صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے3 لاکھ33ہزار201 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں، صوبہ پنجاب3 لاکھ33ہزار529،خیبر پختونخوا136477،اسلام آباد83567،بلوچستان29022،آزاد جموں وکشمیر21263جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد7316تک پہنچ گئی ہے۔ این سی اوسی کے مطابق اسلام آباد میںکورونا وائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد88344تک پہنچ چکی ہے جبکہ خیبرپختونخوا ایک لاکھ45 ہزار306، پنجاب 3 لاکھ 58ہزار387، سندھ 3 لاکھ87ہزار261، بلوچستان30627، آزاد کشمیر25034اور گلگت بلتستان میں8318افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات صوبہ پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں11083افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں6057، خیبر پختونخوا میں4477، اسلام آباد میں804، گلگت بلتستان میں147، بلوچستان میں328اور آزاد جموں و کشمیر میں633فراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔آزاد جموںوکشمیر میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح تین فیصد، اسلام آباد ایک فیصد، گلگت بلتستان دو فیصد، بلوچستان ایک فیصد، خیبر پختونخوا تین فیصد، سندھ دو فیصد اور پنجاب میں تین فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس کے ایک کروڑ61لاکھ58 ہزار330ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں جبکہ گزشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے49798نئے ٹیسٹ کئے گئے۔پاکستان میں کورونا کی ویکسینیشن  کا عمل جاری ہے اور 18سال یا اس سے  زیادہ عمر والے افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسینیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسینیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جارہا ہے۔ویکسینیشن کے لیے پنجاب میں 189 اور سندھ میں 14 مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44 اور اسلام آباد میں 14 ویکسینیشن سینٹر قائم کیے جا چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 25 اور گلگت بلتستان میں بھی 16 مراکز کے ذریعے ویکسینیشن کی جا رہی ہے۔