کراچی:منی لانڈرنگ روکنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان

حکومت مقامی صنعت کو فروغ دینے کیلئے پر عزم ہے ،ملکی پانیوں میں جہاز رانی اور ماہی گیری کی ترقی کیلئے دوستانہ پالیسیوں پر کام ہو رہا ہے

کراچی شپ یارڈ میں 7300 ٹن کی گنجائش کے حامل شپ لفٹ اور ٹرانسفر سسٹم کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب

وزیراعظم کی جانب سے کراچی شپ یارڈ، پاک بحریہ اور وزارت دفاعی پیداوار کو پاکستان میں ایسی جدید سہولت قائم کرنے پر مبارکباد

کراچی(ویب  نیوز)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ روکنے کی پوری کوشش کر رہے ہیںتا کہ غیر قانونی طور پر ڈالر ملک سے باہر نہ جائیں۔ غریب ممالک کا مسئلہ ہے کہ ان کے کرپٹ حکمران پیسہ باہر بھیجتے ہیں۔ سابق حکمرانوں نے زیادہ آسان راستہ چنا اور اپنی قوت نہیں پہچانی۔ جب بھی کوئی بے ساکھیوں پر چلتا ہے تو اس کی طاقت ختم ہو جاتی ہے انہوںنے اس بات پر زوردیا کہ حکومت مقامی صنعت کو فروغ دینے کیلئے پر عزم ہے اور ملکی پانیوں میں جہاز رانی اور ماہی گیری کی ترقی کیلئے دوستانہ پالیسیوں پر کام ہو رہا ہے جس سے کراچی شپ یارڈ کے کاروبار میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سہولت صنعتی فروغ، استعداد میں اضافہ اور خود انحصاری کی جانب حکومتی کوششوں کا حقیقی ثبوت ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مستقبل میں ترقی کا یہ سفر جاری رہے گا اور غربت کے خاتمے اور سرمایہ کاری سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کیلئے اس سہولت کو پوری طرح استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس منصوبے کوایک انقلاب کے پیش خیمہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا جس کیلئے حکومت بحری شعبہ میں کوششیں کر رہی ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کو کراچی میںکراچی شپ یارڈ اور انجینئرنگ ورکس میں 7300 ٹن کی گنجائش کے حامل شپ لفٹ اور ٹرانسفر سسٹم کی افتتاحی تقریب  سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کراچی شپ یارڈ، پاک بحریہ اور وزارت دفاعی پیداوار کو پاکستان میں ایسی جدید سہولت قائم کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ اس جدید سہولت کے بعد اب کراچی شپ یارڈ بحری تناظر میں ایک قد آور حیثیت کا حامل ہو گا۔ وزیر اعظم نے اس سہولت کو قوم کیلئے 75ویں یوم آزادی پر ایک تحفہ قرار دیا۔ تقریب میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی  ،وفاقی وزراء اسد عمر، علی حیدر زیدی، زبیدہ جلال اور دیگر نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بجائے اپنی صلاحیت پر اعتماد کرنے کے سابق حکمران امداد کے راستے پر چلے گئے تھے، انہوں نے اپنی قوت نہیں پہچانی، بیساکھیوں پر چلنے والے کی قوت کم ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب قومیں اپنی طاقت پہچانتی ہیں اور کچھ کرنے کا فیصلہ کرتی ہیں تو پھر اللّٰہ تعالیٰ ان قوموں کو مضبوط کرتے ہیں، جو بھی نبی کریمۖ کے کردار پر چلے گا عظیم بن جائے گا۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ مجھے خوشی ہوتی ہے کہ ہم دوبارہ پیروں پر کھڑے ہو رہے ہیں۔ یہ سب ہماری کارکردگی ہے۔ اپنے ملک کا پیسہ بچانا ہے۔ منی لانڈرنگ کو فوراً روکنا ہے تاکہ پیسہ باہر نہ جائے۔انہوں نے کہا کہ جو چیزیں ہم امپورٹ کرتے ہیں انہیں ملک میں بنانا ہے، ایڈمرل امجد نیازی نے اچھا قدم اٹھایا ہے، انہیں خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی میں برآمدات کی بجائے درآمدات کو ترجیح دی گئی، خوشی ہے کہ ہم ٹیکنالوجی کے شعبے میں آگے بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیساکھی پر چلتے ہیں تو کمزوری آ جاتی ہے، جو ریاست مدینہ کے اصولوں پر چلے گی وہ عظیم بن جائے گی، اللہ تعالیٰ کا کرم ہے کہ پاکستان صحیح راستے پر لگ گیا ہے۔عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارا ریکارڈ خسارہ کم سے کم ہوگیا ہے۔ ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مجھے خوشی ہوتی ہے کہ ہم دوبارہ پیروں پر کھڑے ہو رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب ہماری کارکردگی ہے۔ اپنے ملک کا پیسہ بچانا ہے، منی لانڈرنگ کو فوراً روکنا ہے تاکہ پیسہ باہر نہ جائے۔وزیرِ اعظم نے یہ بھی کہا کہ جو چیزیں ہم امپورٹ کرتے ہیں انہیں ملک میں بنانا ہے۔ ایڈمرل امجد نیازی نے اچھا قدم اٹھایا ہے۔ انہیں خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہماضی میں برآمدات کی بجائے درآمدات کو ترجیح دی گئی۔ اس سے قبل منیجنگ ڈائرکٹر کراچی شپ یارڈ اور انجینئرنگ ورکس رئیر ایڈمرل اطہر سلیم نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ اس منصوبے سے کراچی شپ یارڈ میں جہازوں کی مرمت کی موجودہ سہولیات اور استعداد میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یہ نظام سابقہ ڈاکنگ ٹیکنالوجی کے مقابلے میں ایک جدید سسٹم ہے جس کے تحت ایک وقت میں صرف ایک جہاز کورکھا اور مرمت کیا جا سکتاہے۔ اس سہولت کے فوائد یہ ہیں کہ اس سے جہاز کو سمندر کی سطح سے اٹھا کر کسی بھی مرمتی اسٹیشن پر منتقل کی جاسکتا ہے اور پلیٹ فارم فوری طور پر اگلے جہاز کو اٹھانے / پانی میں اتارنے کیلئے دستیاب ہو سکتا ہے جس سے پیداواری صلاحیت میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔ اس سے کراچی شپ یارڈ کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوگا اور مزیدٹیکس جمع کرائے جا سکیں گے اور روزگار کے مزید مواقع بھی پیدا ہوں گے۔یاد رہے کہ وزارت دفاعی پیداوار کے ماتحت اس تعمیری معاہدے پر دستخط ہوئے جبکہ اس کیلئے سرمایہ پلاننگ کمیشن آف پاکستان نےPSDP منصوبے کے طور پرمہیا کیا۔ شپ لفٹ اینڈ ٹرانسفر سسٹم 7300 ٹن وزنی بحری جہازوں کیلئے ڈاکنگ اور مرمت کی سہولت فراہم کرے گا۔ ایک وقت میں یہ 12 جہازوں کو جگہ فراہم کر سکتا ہے۔یہ کراچی شپ یارڈ اور انجینئرنگ ورکس کی پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا اور ملکی جہاز رانی کی صنعت کی بڑھتی ہوئی ضروریات کوبھی پورا کرے گا۔ اس سے جہازوں کی مرمت کے کام میں اضافہ ہوگا اور سرکاری اور نجی ادارے مستفید ہو سکیں گے۔