اسلام آباد  (ویب ڈیسک)

ایوان بالاکی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ملتان میں ایک لڑکی سے بنک فراڈ پر متعلقہ بینک منیجر کی تمام مراعات فی الفور بندکرنے کی سفارش کردی۔ کمپنیز  اور کارپوریٹ سے متعلق دوبلز کی بھی اتفاق رائے سے منظوری دے دی گئی ہے ۔کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد طلحہ محمود کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں کمپنیز  ترمیمی بل کی توثیق کردی گئی ہے  ۔  کارپوریٹ ری اسٹکچرنگ کمپنیز  ترمیمی بل پر بھی غور  کیا گیا ۔ جسے  متفقہ طور پر منظور کر لیا ۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں عوامی عرضداشت جس میں ملتان سے تعلق رکھنے والے متاثرہ لڑکی کے ساتھ بینک فراڈ کے کیس کا جائزہ لیا گیا  ۔ متاثرہ لڑکی نے کمیٹی کو بتایاکہ اس نے بینک میں اکاؤنٹ اوپن کرایا اور 30 لاکھ روپے کی رقم جمع کرائی اور اس کے علم میں لائے بغیر اس کے اکاؤنٹ سے 10 لاکھ روپے کی رقم جوبلی لائف انشورنش کی مد میں کٹوتی کر لی گئی ۔ کمیٹی  نے اسٹیٹ بینک کو ہدایت جاری کیں کہ متعلقہ بینک منیجر کی تمام مراعات کو فی الفور بند کیاجائے اور اس معاملے کی رپورٹ آئندہ کمیٹی اجلاس میں پیش کی جائے ۔