کراچی (ویب نیوز ) شہرقائد کے علاقے مواچھ گوٹھ میں دستی بم حملے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 13 ہوگئی جبکہ زخمیوں میں 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے مواچھ گوٹھ میں ہوئے دستی بم حملے کے باعث اموات 13 ہوچکی ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ 5 زخمیوں میں سے 3کی حالت تشویش ناک ہے، متاثرین سول اسپتال میں زیرعلاج ہیں جبکہ 2زخمیوں کو طبی امداد دینے کے بعد گھر روانہ کردیا گیا۔

ایڈیشنل انسپکٹر جنرل(آئی جی) کراچی غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ مواچھ گوٹھ دھماکے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں، گاڑی کے عقب میں فیملی سوار تھی، فیملی کا تعلق سوات سے ہے، ہر پہلو سے جائزہ لے رہے ہیں، 14اگست کے حوالے سے دہشت گردی کی اطلاعات تھیں، اس تناظر میں بھی واقعے کو دیکھا جارہا ہے۔

غلام نبی میمن نے بتایا کہ جس پر حملہ ہوا اس گاڑی پر کوئی جھنڈا نصب نہیں تھا، معاملے کو ذاتی دشمنی کے تناظر میں بھی دیکھیں گے، جس علاقے میں یہ خاندان آیا وہاں سے بھی ہر پہلو کا جائزہ لیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حملے کے متاثرین کا تعلق ایک ہی خاندان سے معلوم ہوتا ہے، اب تک تحقیقات یہی ہیں کہ دستی بم پھینکا گیا۔

دوسری جانب بم ڈسپوزل اسکواڈ نے رپورٹ تیارکرلی جس میں کہا گیا ہے دھماکا آرجی ڈی ون گرینیڈ سے ہوا ہے، لیور نکالنے کے بعددستی بم پھینکا گیا جس سے دھماکا ہوا، رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال کردی گئی۔

کراچی میں مواچھ گوٹھ ٹرک دھماکے کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا جاسکا۔ مقدمہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت سی ٹی ڈی میں درج کیے جانے کا امکان ہے۔ دھماکے میں روسی ساختہ گرینیڈ استعمال کیا گیا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی لیاقت آسکانی سول اسپتال پہنچ گئے۔ انہوں نے بلدیہ دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی اور کہا شہیداں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، زخمیوں کے علاج و معالجے پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے۔