Nasir Bagh refugee camp near Peshawar, Pakistan. 1985.

پشاور (ویب ڈیسک)

افغانستان سے امریکی اور نیٹو کے انخلاء کے بعد سیاسی عدم استحکام کے باعث افغان مہاجرین کی ممکنہ آمد کے پیش نظر خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع اور چترال کے علاوہ کوئٹہ ڈویژن میں کیمپس لگانے کا منصوبہ بنا لیا گیا ہے۔ امریکی انخلا ء کے بعد افغانستان میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ملک انسانی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے۔ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کے نئے ضم شدہ اضلاع کے حکام نے ممکنہ بحران سے بچنے کیلئے افغان مہاجرین کی میزبانی کیلئے ہنگامی منصوبہ تجویز کیا ہے۔ مہاجرین کو طورخم، چمن، غلام خان اور ارندو کے راستے پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی اور وہ خیبر پختونخوا کے تین اضلاع خیبر ، شمالی وزیرستان اور چترال میں چار پناہ گزین کیمپوں میں رہائش پذیر ہوں گے۔ایک عہدیدار کے مطابق کوئٹہ ڈویژن میں بھی ایک مہاجر کیمپ قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔ مجوزہ ہنگامی منصوبہ کے تحت پناہ گزینوں کو کیمپوں تک محدود رکھا جائیگا۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر)کے ترجمان قیصر خان آفریدی نے کہا مستقل طور پرایسا کرنا ممکن نہیں ہے۔ کچھ عرصے بعد مہاجرین کو قومی معیشت کا حصہ بنانے کی ضرورت ہوتی ہے۔