آئندہ الیکشن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال روکنے کی درخواست مسترد
الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال پر پارلیمنٹ سے قانون سازی لازم ہے،درخواست گزار کے تحفظات قبل ازوقت اور خدشات پر مبنی ہیں، فیصلہ
اسلا م آباد( ویب نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئندہ الیکشن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین(ای وی ایم) کا استعمال روکنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے نمٹا دی۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں بدھ کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے آئندہ عام انتخابات کرانے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن کمیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے آئندہ عام انتخابات کے انعقاد کی تجویز مسترد کر چکا ہے اور قائمہ کمیٹی کے سامنے 37 اعتراضات جمع کرائے، الیکشن کمیشن کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے دھاندلی نہیں روکی جا سکتی، پی ٹی آئی کے سوا تمام دیگر سیاسی جماعتیں اور خود الیکشن کمیشن بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے خلاف ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اعتراضات کے حوالے سے مفصل رپورٹ طلب کی جائے، وفاقی حکومت کو الیکشن 2023 کے لیے الیکشن کمیشن کے کام میں مداخلت سے روکا جائے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے آئندہ عام انتخابات کرانے کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابات کے لیے تو قانون سازی نہیں ہو گی؟، ابھی یہ درخواست قبل از وقت نہیں؟ ابھی تو اس پر بحث ہو رہی ہے، میں آرڈر کر دوں گا آپ کو الیکشن کمیشن کے اعتراضات کی کاپی مل جائے گی،بعد میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے خلاف درخواست نمٹاتے ہوئے تین صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال خلائی یا اجنبی کام نہیں ہے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا نظام دنیا کے کئی ملکوں میں موجود ہے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے ووٹنگ کے حوالے سے ابتدائی طور پر پارلیمنٹ سے قانون سازی ضروری ہے، پارلیمنٹ کا فیصلہ عوام کے مفاد میں ہوگا۔ فیصلے میں یہ بھی قرار دیا گیا ہے کہ دھاندلی سے پاک شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے،درخواست گزار کے تحفظات قبل ازوقت اور خدشات پر مبنی ہیں۔عدالت نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابات کی تجویز ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔
#/S