اسلام آباد (ویب نیوز)

الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈ ضبطگی کیس میں پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی۔پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ بینک اکاونٹ کی تفصیلات دینے والے بینک ملازمین پر جرح کی اجازت دی جائے اور  اسکروٹنی کمیٹی کے ممبران پر بھی جرح کرنے کی اجازت دی جائے۔پی ٹی آئی نے استدعا کی تھی کہ معلومات اکٹھی کرنے کے لیے 4 ماہ کا عرصہ دیا جائے۔الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈ ضبطگی کیس میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کو جاری شوکاز نوٹس کا حتمی جواب جمع کرانے کے لیے وقت مانگنے کی درخواست مسترد کردی اور 30 مئی تک حتمی جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔تحریک انصاف کی جانب سے معاون وکیل نوید انجم الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔پی ٹی آئی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ بینک اکاونٹ کی تفصیلات دینے والے بینک ملازمین پر جرح کی اجازت دی جائے۔درخواست میں کہا گیا کہ اسکروٹنی کمیٹی کے ممبران پر بھی جرح کرنے کی اجازت دی جائے۔پی ٹی آئی نے درخواست میں یہ بھی کہا تھا کہ معلومات اکھٹی کرنے کے لیے 4 ماہ کا عرصہ دیا جائے۔یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میں پی ٹی آئی کے وکیل انور مقصود نے شوکاز کا جواب جمع کرانے اور شواہد پیش کرنے کے لیے وقت مانگا تھا تاہم الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا تحریری جواب دینے کی ضرورت نہیں،الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈ ضبطگی کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا جس میں پی ٹی آئی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے 30 مئی تک شوکاز کا جواب دینے کا حکم دیا گیا ہے۔۔