ساتویں روز بھی اجلاس کی کارروائی نہ ہوسکی

وزیراعظم کی عدم شرکت پر حکومتی اتحاد کے اکثریتی ارکان بھی ایوان سے غیر حاضر رہنے لگے،35ارکان موجود تھے

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

حکومت قومی اسمبلی میں کورم پورا کرنے میں ناکام ہوگئی، ساتویں روز بھی اجلاس کی کارروائی نہ ہوسکی،وزیراعظم کی عدم شرکت پر حکومتی اتحاد کے اکثریتی ارکان بھی ایوان سے غیر حاضر رہنے لگے، 35ارکان موجود تھے، آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے بعض ارکان نے بھی  حکومتی ناکامی سے متعلق ایوان کی صورتحال دیکھی۔ قومی اسمبلی کا اجلاس میں  منگل کوپرائیویٹ ممبر ڈے کی کارروائی نمٹائی جانی تھی۔ اجلاس ایک گھنٹہ کی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی صدارت میں  پانچ بجے شام شروع ہوا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ہم  پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے معاملے پر بحث کرنا چاہتے ہیں  ہماری تحریک کو لیا جائے کئی دن سے ہم اضافے کیخلاف قرارداد لانا چارہے ہیں لیکن ہمیں اجازت نہیں دی جارہی۔  وزیر مملکت پارلیمانی امورعلی محمد خان نے کہاکہ  قرارداد پیش کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ایوان کو بریف کردیں۔ وزیر انسانی حقوق شیریں  مزاری نے  کہاکہ ابھی صدارتی  خطاب پر بحث شروع نہیںہوئی اس کے بغیر عام تحریک لانا رولز کی خلاف ورزی ہے۔ علی محمد خان نے کہاکہ اگر آئین و قانون اپوزیشن کی تحریک کی اجازت دیتے ہیں تو ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ نوید قمر نے ایوان کو آگاہ کیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر بحث کرانے کی تحریک اور قرارداد لانا چاہتے ہیں اس تحریک کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ پارلیمانی سیکرٹری وجیہہ قمر نے توجہ دلائو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ اے لیول اور او لیول کے بچوں کو سہولت دی گئی ہے کہ وہ مئی جون میں اپنے امتحانات دے سکتے ہیں ۔ ایچ ای سی کی جانب سے اس ہدایت اور مراسلہ جاری ہوچکا ہے جو میں محرکین سے شیئر کردوں گی۔ جامعات میں کلاسز اور او لیول کے امتحانات کے بوقت انعقاد سے متعلق بھی ہدایات جاری ہوچکی ہیں ان  امتحانات  میں وقفہ رکھا جائے بوقت امتحانات نہیں ہوں گے ۔ مسلم لیگ ن کی رکن زہرہ ودود فاطمہ نے اس دوران کورم کی نشاندہی کردی دیگر ارکان نے بھی کورم کورم کی آوازیں بلند کیں۔ مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے ڈپٹی سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ کورم کی نشاندہی ہوگئی ہے اجلاس کیسے ہوسکتا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے گنتی کرائے بغیر اجلاس کی کارروائی بدھ شام چاربجے تک ملتوی کردی۔ ساتواں روز ہے حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام ہے۔ حکمران اتحاد کی اکثریتی ارکان غیر حاضر ہیں۔ وزیراعظم عمران خان بھی  ایوان میں نہیں آرہے ہیں۔