ای وی ایم معاملے پر اپوزیشن سے مشاورت کیلئے تیار ہیں، چودری فواد حسین
انتخابی اصلاحات اولین ترجیح ہے …اوورسیز پاکستانیوں کوووٹ کا حق دینا انتخابی اصلاحات کا لازمی حصہ ہوگا
شہباز شریف اگلے 6مہینوں میں25 سال کیلئے جیل جاسکتے ہیں
شہباز شریف اگلے 6مہینوں میں25 سال کیلئے جیل جاسکتے ہیں
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چودری فواد حسین نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم نے ای وی ایم کا معاملہ اپوزیشن کے ساتھ حل کرنے کی ہدایت کی ہے، اس معاملے پر اپوزیشن سے مشاورت کیلئے تیار ہیں۔ کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وفاقی کابینہ کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور آئی ووٹنگ پر بریفنگ دی گئی ، انتخابات میں شفافیت یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے ہرکابینہ اجلاس کے آغاز میں ہی انتخابی اصلاحات پر بات ہوتی ہے کبھی بھی کسی حکومت نے انتخابی اصلاحات پر زور نہیں دیا صرف موجودہ حکومت ہی اس معاملے کو آگے لے کرچلنا چاہتی ہے اس معاملے کو آگے بڑھانے کیلئے ہم نے باقاعدہ مہم شروع کررکھی ہے ۔ اس ضمن میں پارلیمان کے اندر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان گفتگو ہوئی ہے یہ خوش آئند ہے اس کو آگے بڑھنا چاہیے ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ آج پاکستان کی معیشت کا زیادہ تر انحصار اوورسیز پاکستانیوں کے بھیجے جانے والے پیسوں پر ہے جس سے ہم حالات کا مقابلہ کررہے ہیں ۔اوورسیز پاکستانیوں کوووٹ کا حق دینا انتخابی اصلاحات کا لازمی حصہ ہوگا۔ الیکشن سے متعلقہ 70فیصد تنازعات انتخابی اصلاحات نہ ہونے کی وجہ سے ہیں۔وزیراعظم نے ای وی ایم کا معاملہ اپوزیشن کے ساتھ حل کرنے کی ہدایت دی سمندر پار پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں ان کو انتخابی نظام سے نکالنا زیادتی ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے پرائیویٹ کمپنیوں سے تقریباً 20 مشینیں منگوائی ہیں امید ہے کہ آئندہ بڑے الیکشن کو ای وی ایم پر شفٹ کرنے میں کامیاب ہونگے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ انتخابی اصلاحات کے لے ہم اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن یہ بات چیت وقت ضائع کرنے کے لیے نہیں ہونی چاہیے بات چیت معاملات کو آگے بڑھانے کے لیے ہونی چاہیے ہم ایک طرف جوائنٹ سیشن کال کریں گے اور اپنا ایجنڈا جوائنٹ سیشن میں لے جانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں اور اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے بھی ہمہ تن تیار ہیں،فواد چوہدری نے کہاکہ بڑے شہروں میں کثیر المنزلہ عمارتوں کی راہ میں حائل رکاوٹیں دورکرنے کے لیے کابینہ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وفاقی وزیر مواصلات نے کابینہ کو بتایا کہ 2013ء کے مقابلے میں موجودہ حکومت کے دور میں این ایچ اے کی سڑکوں کی تعمیر میں بہت بچت ہو رہی ہے حالانکہ ماضی کے مقابلے میں اب میٹریل بھی مہنگا ہے اس پر ایک لائحہ عمل طے کیا گیا ہے کہ اس کرپشن میں ملوث لوگوں کے خلاف کس طرح کارروائی عمل میں لائی جائے وفاقی کابینہ نے ٹیلی فون انڈسٹری آف پاکستان کی زمین کو این آر ٹی سی میں منتقلی کی منظوری دے دی ہے وہاں کام کرنے والے ملازمین کی نوکری کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔اب ان تمام 198 ملازمین کو این آر ٹی سی نوکری دے گی۔ کابینہ نے نیشنل ایکشن پلان فار بزنس ہومن رائٹس پلان منظور کیا ہے کابینہ نے 50 سے بڑھا کر 191 ملکوں کے لیے ای ویزہ پالیسی کی منظوری دی ہے پہلے ای ویزہ سہولت صرف 50 ملکوں کو تھی اب بڑھ کر 191 ملکوں کو مل گئی ہے۔محمود مولوی کا بورڈ آف کراچی پورٹ ٹرسٹ سے استعفی منظور کر لیا گیا ہے اور سعید اعظم ہاشمی کو کراچی پورٹ ٹرسٹ کا نیا بورڈ ممبر بنانے کی منظوری دی گئی ہے ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق 34 ادویات کی نئی قیمتیں مقرر کی گئی ہیں۔پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی پی آئی ٹی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرکی منظوری دی گئی ہے۔اجلاس میں کہا گیا ہے کہ عید کے لیے رویت ہلا ل کمیٹی کے اعلان کو ہی حتمی سمجھا جائے۔کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے انڈونیشیا میں طبی عملہ بھیجنے کی بھی منظوری دی گئی ہے ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی ہے کابینہ نے انسٹی ٹیوشن ریفارمز کمیٹی کے ایجنڈے کی توثیق کی ہے۔ کابینہ میں پیش کیے گئے معاشی اعشاریوں کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں 5.4 بلین تک کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ پہلے 2 ماہ میں 158 ارب روپے کے ٹیکسوں میں اضافہ ہوا جو پچھلے سال کے مقابلے میں 42.3 فیصد اضافہ ہے۔زرعی مینوفیکچرنگ اورسروسز سیکٹر میں بہت بہتری آئی ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر27.2 بلین تک پہنچ چکے ہیںجن میں 36 فیصد اضافہ ہے برآ مدات میں 35فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ اگر میرٹ پر روزانہ کی بنیاد پر کیس چلا تو شہباز شریف اگلے 6مہینوں میں25 سال کیلئے جیل جاسکتے ہیں۔ پاکستان کے لوگ شریف خاندان سے اپنے پیسوں کی ریکوری چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترسیلات زر اور زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔