وزیراعظم کی پھر گورنر ہائوس پنجاب کی دیواریں مسمار کرنے کی ہدایت

گورنر ہائوس کی دیواریں گرانے پر لاہور ہائی کورٹ نے حکم امتناعی دے رکھا ہے، وزیراعلی سیکرٹریٹ افسران

حکم امتناعی کو ختم کرنے کے لئے تمام تر قانونی اقدامات کئے جائیں،وزیراعظم

لاہور(ویب  نیوز)وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر ہائوس پنجاب کی دیواریں مسمار کی جائیں۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایا گورنر ہائوس کی دیواریں مسمار کرنے کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان ایک بار پھر متحرک ہو گئے، دیواریں گرانے کے لیے وزیراعظم نے دورہ لاہور کے موقع پر اہم ہدایات جاری کی تھیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے پنجاب کے عہدیداروں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر ہائوس کی دیواریں مسمار کی جائیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعلی سیکرٹریٹ افسران نے آگاہ کیا کہ گورنر ہائوس کی دیواریں گرانے پر لاہور ہائی کورٹ نے حکم امتناعی دے رکھا ہے۔ جس پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکم امتناعی کو ختم کرنے کے لئے تمام تر قانونی اقدامات کئے جائیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے حکم پر وزیراعلی سیکرٹریٹ اِن ایکشن ہو گیا، محکمہ قانون پنجاب کو ہدایات جاری کردی گئیں،وزیراعلی سیکرٹریٹ نے محکمہ قانون کو حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے ملکر معاملات کا جائزہ لیا جائے اور فوری قانونی رکاوٹیں دور کی جائیں۔حکام محکمہ قانون پنجاب کا کہنا ہے کہ ہمیں کچھ احکامات موصول ہوئے، جس پر کام کیا جارہا ہے۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔