پینڈورا لیکس تحقیقات ‘وزیراعظم نے اعلی سطح کا3رکنی سیل قائم کر دیا

سیل کو ایف آئی اے، نیب اور ایف بی آر کی معاونت حاصل ہوگی

معائنہ کمیشن کا سیل آف شور کمپنیوں کے سرمائے کی قانونی حیثیت کی تحقیقات کرے گا

عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنمائوں کے اجلاس میں پینڈورا لیکس سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور

سیل پنڈورا لیکس میں شامل تمام افراد سے جواب طلبی کرے گا، حقائق قوم کے سامنے رکھیں جائیں گے،فواد چودھری

اسلام آباد(ویب  نیوز) وزیراعظم عمران خان نے پینڈورا لیکس کی تحقیقات کیلئے انسپکشن کمیشن کے تحت اعلی سطح کا3 رکنی سیل قائم کردیا،سیل کو ایف آئی اے، نیب اور ایف بی آر کی معاونت حاصل ہوگی۔معائنہ کمیشن کا سیل آف شور کمپنیوں کے سرمائے کی قانونی حیثیت کی تحقیقات کرے گا۔وزیراعظم کی زیر صدارت پارٹی رہنمائوں کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا اور پارٹی کی سینئر قیادت شریک ہوئی۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور پینڈورا لیکس کے بعد کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ وفاقی وزرا ء اور اٹارنی جنرل پر مشتمل کمیٹی نے وزیراعظم کو ابتدائی رپورٹ پیش کی اور پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانی افراد سے متعلق بریفنگ دی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں پینڈورا پیرز میں شامل پاکستان شہریوں کے خلاف تحقیقات کے حوالے سے تجاویز پر غور کیا گیا جبکہ کامیاب پاکستان پروگرام اور مہنگائی کنٹرول کرنے سے متعلق اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔ پینڈورا لیکس کی تحقیقات کیلئے وزیراعظم معائنہ کمیشن کے تحت ایک اعلی سطح کا سیل قائم کر دیا ہے جو پینڈورا لیکس میں شامل تمام افراد سے جواب طلب کرے گا۔ تحقیقات کے بعد معائنہ کمیشن کا سیل حقائق قوم کے سامنے رکھے گا۔وزیراعظم معائنہ کمیشن کے تحقیقاتی سیل کو ایف آئی اے، نیب اور ایف بی آر کی معاونت حاصل ہوگی۔معائنہ کمیشن کا سیل آف شور کمپنیوں کے سرمائے کی قانونی حیثیت کی تحقیقات کرے گا۔وزارت قانون سیل کے تمام قانونی امور دیکھے گی۔ سیل پنڈورا پیپرز میں آنے والے تمام پاکستانیوں کے ناموں کے اثاثوں کی چھان بین کرے گا، سیل دیکھے گا آیا ان افراد نے ٹیکس دیا یا چوری کی۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پینڈورا پیپرز میں سامنے آنے والے پاکستانیوں سے مکمل تحقیقات کی جائیں، قومی دولت ملک سے باہر لے جانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، تحریک انصاف کی حکومت بلاامتیاز احتساب پر یقین رکھتی ہے۔وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اعلی سطح کا سیل پنڈورا لیکس میں شامل تمام افراد سے جواب طلبی کرے گا، پنڈورا لیکس کے متعلق حقائق قوم کے سامنے رکھیں جائیں گے۔