عمر شریف کی نماز جنازہ ادا ،عبداللہ شاہ غازی مزار کے احاطے میںسپردخاک
عمر شریف کی نمازِ جنازہ مولانا بشیر فاروقی نے پڑھائی ، سیاست و شوبز سے وابستہ شخصیات کے علاوہ عوام کی بڑی تعداد کی شرکت
کراچی(ویب نیوز) کامیڈی کے بے تاج بادشاہ عمر شریف کی نمازِ جنازہ کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع پارک میں ادا کردی گئی جس کے بعد عبداللہ شاہ غازی مزار کے احاطے میںسپردخاک کر دیا گیا۔عمر شریف کی نمازِ جنازہ مولانا بشیر فاروقی نے پڑھائی جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔قبل ازیں شریف کا جسدِ خاکی گلشن اقبال میں واقع رہائش گاہ سے کلفٹن میں ان کے نام سے منسوب پارک میں پہنچایا گیا تھا۔ عمر شریف کی نمازِجنازہ میں سیاست و شوبز سے وابستہ شخصیات کے ساتھ ساتھ عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جنازہ گاہ کے اطراف موجود تھی جبکہ میت کی منتقلی کے سلسلے میں بلاول چورنگی سے ضیا الدین ہسپتال جانے والی سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا۔عمر شریف کی نماز جنازہ کے لیے سہ پہر 3 بجے کا وقت طے کیا گیا تھا تاہم شہریوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے آدھے گھنٹے کی تاخیر سے ادا کی گئی۔کلفٹن میں واقع پارک میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور اس سلسلے میں داخلی مقامات پر واک تھرو گیٹس بھی نصب کیے گئے تھے۔نماز جنازہ کے بعد عمر شریف کی آخری خواہش کے مطابق اور حکومت سندھ کی اجازت سے ان کے جسد خاکی کو تدفین کے لیے عبداللہ شاہ غازی مزار کے احاطے میں پہنچادی ۔عبداللہ شاہ غازی مزار کے احاطے میں عمر شریف کی تدفین کی گئی اس موقع پر سخت سیکیورٹی نافذ کی گئی تھی۔انہیں عبداللہ شاہ غازی قبرستان میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور فاطمہ جناح کی بہن شیریں جناح کے قریب دفن کیا گیا۔خیال رہے کہ ترکش ائیر لائن کی پرواز TK-708 نے رات 12 بج کر 53 منٹ پر استنبول سے اڑان بھری اور بدھ کی صبح تقریبا 5بج کر 33منٹ پر کراچی ائیر پورٹ پہنچی تھی۔عمر شریف کی بیوہ زرین غزل اور جرمنی سے قونصل جنرل امجد علی بھی ان کے جسد خاکی کے ہمراہ جرمنی سے کراچی پہنچے۔ضابطے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعدعمر شریف کے جسد خاکی کو قومی پرچم میں لپیٹ کر ایئر پورٹ سے ایدھی سرد خانے منتقل کیا گیا۔عمر شریف کی میت لے جانے والی ایمبولینس پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئی تھیں جبکہ سرد خانے روانگی کے دوران اہلخانہ سمیت شہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی جس کے کچھ گھنٹے بعد ان کے جسد خاکی کو آخری دیدار کے لیے گلشن اقبال میں واقع رہائش گاہ لے جایا گیا تھا۔