شیخ طارق صادق کی قیادت میں اسلام آباد انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے وفد کا آئی سی سی آئی کا دورہ
اسلام آباد ریجن میں نئی انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام میں حکومت تعاون کرے۔ محمدشکیل منیر
صنعتی ترقی کیلئے کنسٹریکشن پیکیج کی طرز پر دیگر صنعتوں کوخصوصی مراعاتی پیکیج دیا جائے۔میاں اکرم فرید
برآمدات میں اضافے کیلئے صنعتی مشینری کی ڈیوٹی فری امپورٹ کی اجازت دی جائے۔ جمشید اختر، فہیم خان

اسلام آباد (ویب نیوز  ) اسلام آباد انڈسٹریل ایسوسی ایشن (آئی آئی اے) کے ایک وفد نے ایسویس ایشن کے صدر شیخ طارق صادق کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور صنعتی ترقی، سرمایہ کاری اور برآمدات کو بہتر فروغ دینے کے لیے خطے میں ایک نئی صنعتی اسٹیٹ کے قیام کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔ میاں اکرم فرید چیئرمین فاؤنڈر گروپ، خالد جاوید، میاں شوکت مسعود، شیخ عامر وحید، ناصر خان، محمد احمد، ناصر قریشی، کریم عزیز ملک، عبدالرحمان خان، چوہدری مختار احمد، شوکت علی شیخ، عمر فاروق، عثمان خالد، شوکت حیات خان، محمد علی مرزا، ملک سہیل حسین اور دیگر وفد میں شامل تھے۔ جمشید اختر شیخ سینئر نائب صدر اور محمد فہیم خان نائب صدر آئی سی سی آئی بھی اس موقع پر موجود تھے۔


وفد سے خطاب کرتے ہوئے محمد شکیل منیر، صدر، اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے کہا کہ اسلام آباد ریجن میں تقریبا 1200 صنعتیں کام کر رہی ہیں جن میں سٹیل، ماربل، فلور ملز، فارماسوٹیکلز، آئی ٹی و لائٹ انجینئرنگ، کیمیکلز و صابن، خوردنی تیل، سیمنٹ، فرنیچر وغیرہ شامل ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ مزید صنعتیں لگانے کیلئے خطے میں ایک نئی صنعتی اسٹیٹ کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اس وقت موجودہ تین صنعتی زونز میں نئی صنعتیں لگانے اور موجودہ صنعتوں کو وسعت دینے کی گنجائش نہیں رہی۔ اس صورتحال کی وجہ سے کئی سرمایہ کار دوسرے علاقوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اس خطے میں ایک نئی انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کرنے کیلئے آئی سی سی آئی اور اسلام آباد انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے ساتھ ہرممکن تعاون کرے جس سے صنعت کاری کو بہتر فروغ ملے گا، روزگار کے بہت سے نئے مواقع پیدا ہوں گے، سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو گی، برآمدات میں اضافہ ہو گا اور حکومت کے ٹیکس محصولات مزید بہتر ہوں گے۔


میاں اکرم فرید، چیئرمین،فاؤنڈر گروپ اور شیخ طارق صادق، صدر، اسلام آباد انڈسٹریل ایسوسی ایشن نے کہا کہ آئی سی سی آئی گذشتہ کئی سالوں سے وفاقی حکومت سمیت، سی ڈی اے اور حال ہی میں آر ڈی اے کے ساتھ اس خطے میں ایک نئی انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کیلئے کوشاں رہا ہے لیکن اس اہم منصوبے کو ابھی تک عملی شکل نہیں دی جا سکی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس انتہائی اہمیت کے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں آئی سی سی آئی اور آئی آئی اے کے ساتھ بھرپور تعاون کرے جس سے علاقائی تجارت اور برآمدات کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ملک میں صنعتی ترقی کا عمل تیز کرنے کے لیے تعمیراتی پیکیج کی طرز پر دیگر صنعتوں کے لیے بھی خصوصی مراعاتی پیکیج کا اعلان کرے جس سے معیشت کیلئے متعدد فوائد پیدا ہوں گے اور غیر ملکی سرمایہ کار ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ساتھ اس خطے میں جوائنٹ وینچرز کی طرف راغب ہوں گے۔
جمشید اختر شیخ سینئر نائب صدر، فہیم خان نائب صدر آئی سی سی آئی، خالد جاوید، میاں شوکت مسعود، شیخ عامر وحید، ناصر خان اور وفد کے دیگر ارکان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ حکومت صنعتی مشینری کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت دے تاکہ ملکی صنعتوں کو اپ گریڈ کیا جائے اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کر کے پاکستان کی برآمدات میں نمایاں اضافہ کیا جائے۔