کراچی (ویب ڈیسک)
نیب ترمیمی آرڈیننس 2021کے اجراء کے بعد اعلیٰ عدالتوں میں زیر سماعت ضمانت کی درخواستوں پر سوال اٹھ گیا۔ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس شمس الدین عباسی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے عبدالطیف لطیف بروہی کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری پر سماعت کی۔دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل سینیٹر فاروق حمید نائیک عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹر جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست میں چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کو فریق بیایا گیا تھا۔ دوران سماعت جسٹس اقبال کلھوڑو نے ریمارکس میں کہا ہے کہ ہر قسم کی درخواست ضمانت احتساب عدالتوں کو منتقل کر دی جائے گی۔ عدالت نے کہا کہ اب احتساب عدالت میں ہی نیب ریفرنسز میں ملوث ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوگی اور کوئی بھی درخواست سندھ ہائی کورٹ میں نہ لائی جائے چونکہ اب نیب ترمیمی آرڈیننس کے اجراء کے بعد یہ اختیار احتساب عدالتوں کو حاصل ہے کہ وہ خود ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کریں گی لہذا سندھ ہائی کورٹ میں جتنی بھی درخواستیں زیر سماعت ہیں ان تمام درخواستوں کو احتساب عدالتوں کو منتقل کیا جائے۔