بینک اکاؤنٹس منسلک کرنے کے اختیارات کی بحالی کاروبار اور معیشت کیلئے نقصان دہ ہو گی۔ محمد شکیل منیر
ایف بی آر ایسے اقدامات لینے سے گریز کرے جن سے کاروباری طبقہ مسائل کا شکار ہو۔ میاں اکرم فرید
تاجر برادری کو خوف و ہراس سے بچانے کیلئے فیصلہ فوری واپس لیا جائے۔ جمشید اخترشیخ، فہیم خان

اسلام آباد (ویب نیوز  ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں منعقدہ ایک اجلاس میں تاجر برادری نے ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس واجبات کی ریکوری کیلئے فیلڈ افسران کو ٹیکس دہندگان کے بینک اکاؤنٹس منسلک کرنے کے اختیارات بحال کرنے کے فیصلے کے خلاف شدید تحفظات کا اظہار کیا اور اسے کاروبار مخالف فیصلہ قرار دیا کیونکہ اس سے کاروباری برادری کو ہراساں کرنے کے امکانات بڑھ جائیں گے اور کرپشن کے کلچر کو فروغ ملے گا لہذا انہوں نے پرزور مطالبہ کیا کہ بزنس کمیونٹی کو مزید پریشانیوں سے بچانے کیلئے ایف بی آر اس غیر دانشمندانہ فیصلے کو فوری واپس لے۔ فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین میاں اکرم فرید، ایف ٹین مرکز کی ٹریڈڑز ایسوسی ایشن کے صدر احمد خان، چیمبر کے سابق سینئر نائب صدر طاہر عباسی، اکبر صدیق چغتائی اور دیگر اجلاس میں موجود تھے۔


اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے کہا کہ بینک اکاؤنٹس منسلک کرنے سے متعلق تاجر برادری کے خدشات کو دور کرنے کے لیے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اپنے دور میں چیف کمیشنرز کو ہدایات جاری کی تھیں کہ 24گھنٹے پیشگی اطلاع دیئے بغیر اور چیئرمین ایف بی آر کی منظوری کے بغیر کسی ٹیکس دہندہ کا بینک اکاؤنٹ منسلک نہ کیا جائے اور اس فیصلے سے کاروباری طبقے کو بڑا ریلیف ملا تھا۔ تاہم ایف بی آر نے چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو کو ایک نئے خط کے ذریعے سابقہ ہدایات واپس لے لی ہیں اور ٹیکس افسران کو ٹیکس دہندگان کے بینک اکاؤنٹس منسلک کرنے کے اختیارات دوبارہ بحال کر دیئے ہیں جس سے کاروباری حلقوں میں شدید تشویش کی لہر پیدا ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اکثر کاروباری برادری کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کی حکومت کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے کام کر رہی ہے، لیکن ایف بی آر کے ایسے فیصلوں سے نجی شعبے کے لیے کاروباری ماحول مزید مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے ٹیکس دہندگان کا اعتماد مجروح ہو گا اور ٹیکس بہتر کرنے کی کوششوں کو دھچکا لگے گا لہذا انہوں نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خزانہ شوکت ترین سے اپیل کی کہ وہ فوری مداخلت کریں اور ایف بی آر کو نیا فیصلہ فوری طور پر واپس لینے کی ہدایات جاری کریں۔
فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین میاں اکرم فرید نے بینک اکاؤنٹس کو منسلک کرنے کے ٹیکس افسران کے اختیارات کی بحالی پر شدید مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایف بی آر ایسے اقدامات لینے سے باز رہے جن سے کاروباری طبقہ مشکلات کا شکار ہو۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کے موجودہ مشکل حالات میں کاروبار مخالف اقدامات لینے سے ہرممکن گریز کیا جائے کیونکہ اس سے کاروبار پر مضر اثرت مرتب ہوں گے اور معیشت کی ترقی متاثر ہو گی۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر جمشید اختر شیخ اور نائب صدر محمد فہیم خان سمیت کاروباری برادری کے ممبران نے کہا کہ اس طرح کے غیر دانشمندانہ فیصلوں سے ٹیکس ریونیو کو بہتر بنانے میں کوئی مدد نہیں ملے گی بلکہ اس سے محکمہ ٹیکس اور ٹیکس دہندگان کے درمیان مزید خلا پیدا ہو گا اور ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کی کوششوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ لہذا انہوں نے پرزور مطالبہ کیا کہ تاجر برادری اور معیشت کو مزید مشکلات سے بچانے کیلئے ایف بی آر ٹیکس دہندگان کے بینک اکاؤنٹس منسلک کرنے کے اختیارات بحال کرنے کے فیصلے کو فوری واپس لے۔