ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کافیصلہ اعتماد کی فضاء میں ہوگا۔چوہدری فواد حسین
وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان خوشگوار اور قریبی تعلقات ہیں
وزیراعظم نے پارلیمانی پارٹی کے ممبران کو افغانستان کی صورتحال پر اعتماد میں لیا
افغانستان میں عدم استحکام ایک بار پھر دنیا کیلئے نقصان دہ ہوگا۔پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعدمیڈیا سے گفتگو
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری سے متعلق معاملات طے پاچکے ہیں اور فیصلہ اعتماد کی فضاء میں ہوگا۔ وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان خوشگوار اور قریبی تعلقات ہیں، آرمی چیف نے ہمیشہ جمہوریت اورسول حکومت کو ادارہ جاتی سپورٹ دی، پاکستان کی تاریخ میں کبھی سول اورعسکری قیادت کے اتنے اچھے تعلقات نہیں رہے جتنے آج ہیں،پاکستان کا موقف ہے کہ عالمی برادری موجودہ صورتحال میں افغان عوام کو تنہا نہ چھوڑے، عدم استحکام ایک بار پھر دنیا کیلئے نقصان دہ ہوگا۔ وزیراعظم کی سربراہی میں ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہاکہ ہمارا فوکس افغانستان ہے وزیراعظم نے پارلیمانی پارٹی کے ممبر ان کو افغانستان کی صورتحال پر اعتماد میں لیا پاکستان کا موقف ہے کہ اس وقت ہمیں افغانستان کوتنہا نہیں چھوڑنا چاہیے انسانی ہمدردی کے تحت افغانستان کی امداد جاری رہنی چاہیے ۔ ہم نے افغانیوں کیلئے ویزا آسان کردیا ہے افغانستان کے ساتھ تجارت کو بڑھایا ہے۔ افغانستان عدم استحکام کا شکارہوا تو دہشت گرد اور انتہا پسند گروپ اپنی جگہ بنالیں گے۔ افغانستان میں عدم استحکام سے خطے سمیت پوری دنیا کو نقصان پہنچے گا۔ ہم افغانستان میں اپنے بھائیوں کی مدد کررہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ دنیا بھی افغانستان کو تنہا نہ چھوڑے۔ دنیا کو افغانستان میں استحکام کیلئے کوششیںکرنی چاہئیں۔وزیراطلاعات نے کہاکہ ڈی جی آئی ایس آئی کے معاملے پر وزیراعظم نے بھرپور طریقے سے کہا کہ فوج اورحکومت ایک پیج پر ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ ان کے آرمی چیف سے بہت ہی قریبی تعلقات ہیں جو بھی نقطہ نظر ہوتا ہے وہ بیٹھ کر آپس میں بات چیت سے طے ہوجاتا ہے ۔ ڈی جی آئی ایس آئی کے معاملے پر بھی صورتحال یہی رہی۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں بھی سول و عسکری قیادت کے اتنے اچھے تعلقات نہیں رہے جتنے آج ہیں اس کا بڑا کریڈٹ جنرل باجوہ کو بھی جاتا ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے ہمیشہ پاکستان میں جمہوریت اور سول حکومت کو ادارہ جاتی سپورٹ دی۔ پاک فوج کا وقار پورے پاکستان کو عزیز ہے ہم یہی جذبہ برقرار رکھیں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی سے متعلق معاملات مکمل طورپر طے پاچکے ہیں ۔ ڈی جی آئی ایس آئی کے حوالے پراسیس شروع ہے تقرری جلد ہوگی اس پر مکمل طورپر سول اور عسکری دونوں سائیڈ آن بورڈ ہیں اور انشاء اللہ اعتماد کی فضا میں فیصلہ ہوگا۔ فواد چوہدری نے کہاکہ وزیراعظم نے مہنگائی پر بات کی وزیراعظم نے بتایا کہ ملک میں مہنگائی کی بڑی وجہ عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافہ ہے۔ پٹرول کی قیمت 40 ڈالر سے بڑھ کر 80 ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے مہنگائی سے نمٹنے کیلئے نئی اکنامک پالیسی ترتیب دی ہے۔ نومبر کے مہینے میں ہم 3 بڑے پروگرام شروع کرنے جارہے ہیں جس میں صحت کارڈ، کسان کارڈ، اور احساس کارڈ پروگرام شروع کررہے ہیں۔صحت کارڈ پورے خیبرپختونخوا میں تقسیم ہوچکا ہے اب پنجاب کی باری ہے۔ پنجاب کے ہر شہری کو بلا امتیاز صحت کارڈ دیا جائے گا۔یہ نومبر سے شروع ہوکر مارچ تک مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب میں ہر خاندان کی ساڑھے 7 لاکھ روپے تک میڈیکل انشورنس ہوگی۔وفاقی وزیر نے کہاکہ غریب ترین افراد کو مہنگائی سے ڈسے ہوئے ہیں ان کو احساس کارڈ دیا جائے گا۔ احساس کارڈ سے غریب افراد یوٹیلٹی سٹورز سمیت عام دکانوں سے بھی سستی اشیاء خریدسکیں گے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت مزدور کارڈ کا اجراء کررہی ہے جس میں مزدوروں کو فائدہ ہوگا۔ کاشتکاروں کو کسان کارڈ کے ذریعے براہ راست سبسڈی دی جائے گی۔ فواد چوہدری نے کہاکہ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ 12ربیع الاول شایان شان طریقے سے منایا جائے ۔ 12ربیع الاول کو 2 بڑی تقریبات ہوں گی ایک ایوان صدر اور دوسری کنونشن سنٹر میں ہوگی جہاں وزیراعظم ایک بہت بڑے مذہبی اجتماع سے خطاب کریں گے۔ اس مرتبہ 12ربیع الاول ایسے منائیں گے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ ٹی وی چینلز سے درخواست کی ہے کہ رحمت اللعالمین کے حوالے سے پروگرام نشر کیے جائیں۔ رسولۖ کی سیرت تمام انسانیت کیلئے مشعل راہ ہے۔ رسول اکرمۖ کی ذات اقدس حق کا پیغام ہے اس کی روشنی میں آگے بڑھیں گے۔