قومی اسمبلی: عبدالقدیر خان کو خراج عقیدت پیش کرنے کی قرارداد متفقہ منظور

اجلاس میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے علاوہ پرویز ملک اورمعروف اداکار عمر شریف کے انتقال پر دعائے مغفرت بھی کی گئی

ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ، شاہ محمود قریشی

ملکی دفاع پر پوری قوم اور تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے،وزیر خارجہ کا اظہار خیال

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

قومی اسمبلی میں محسن پاکستان اور ایٹمی سائنسدان مرحوم ڈاکٹر عبد القدیر خان کو خراج عقیدت پیش کرنے کی مشترکہ قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔جمعرات کو قومی اسمبلی کا تعزیتی سیشن منعقد ہوا جس میں محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو خرا ج تحسین پیش کیا گیا،ایوان میں ممتاز سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے ساتھ ساتھ مسلم لیگ(ن)کے رکن قومی اسمبلی پرویز ملک اورمعروف اداکار عمر شریف کے انتقال پر دعائے مغفرت بھی کی گئی ،قومی اسمبلی اجلاس کے دوران محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے قرارداد پیش کی گئی، یہ قرار داد وزیر مملکت علی محمد خان نے قراردادپیش کیں۔قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان محسن پاکستان تھے۔ قومی اسمبلی کا ایوان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو سلام پیش کرتا ہے۔ یہ ایوان سمجھتا ہے کہ عبد القدیر خان نے پاکستان اور عالم اسلام کو دفاع کو مضبوط کیا، یہ ایوان ڈاکٹر صاحب کی خدمات کو سرکاری نصاب میں شامل کرنے کی سفارش کرتا ہے۔ یہ ایوان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتا ہے۔قرار داد کے مطابق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وفات قومی نقصان ہے، ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے نامساعد حالات میں پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ ڈاکٹرعبدالقدیرخان محسن پاکستان تھے، قائداعظم نے ملک بنا کر دیا، ڈاکٹر عبدالقدیر نے دفاع کو ناقابل تسخیربنانے میں ریڑھ کی ہڈی کا کردارادا کیا۔اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنماء رانا تنویر نے کہا کہ کوئی شک نہیں ڈاکٹرعبدالقدیرپاکستان کے محسن تھے،ایوان میں ممتاز سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے ساتھ ساتھ مسلم لیگ(ن)کے رکن قومی اسمبلی پرویز ملک اورمعروف اداکار عمر شریف کے انتقال پر دعائے مغفرت بھی کی گئی۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ محمد پرویز ملک اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وفات پر بہت دکھ ہوا اور ان کی وفات پر پورا ایوان اظہار تعزیت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر قدیر خان محسن پاکستان تھے، ان کی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں جبکہ پرویز ملک اگرچہ مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی تھے مگر وہ انتہائی ملنسار تھے۔انہوں نے معروف کامیڈین عمر شریف بھی پاکستان کے لیجنڈ تھے اور ان کی خدمات کو بھی ایوان سراہتا ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ناصرف ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے میں اہم کردار ادا کیا بلکہ انہوں نے سائنسدانوں کی ایک کھیپ تیار کی جو اس پروگرام کا تحفظ بھی کر سکے اور مستقبل کی ذمے داریاں بھی سنبھال سکے۔ان کا کہناتھا کہ آج پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہوا ہے جہاں اس میں ڈاکٹر عبدالقدیر کی محنت، لگن اور جستجو کا بہت بڑا کردار ہے وہیں اس پر قومی اتفاق رائے کے لیے پاکستان کی قیادتوں نے مختلف ادوار میں اپنا کردار ادا کیا۔شاہ محمود نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف سمیت دیگر رہنماوں نے اس پر قومی یکسوئی اور یکجہتی کو برقرار رکھا اور پاکستان کے دفاع سمیت چند امور ایسے ہیں جس پر پوری قوم متفق ہے اور اس پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے۔انہوں نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے اہلخانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے، ایک خلا ہے لیکن یہ جہان فانی ہے اور جو بھی آیا ہے اس نے جانا ہے البتہ ڈاکٹر عبدالقدیر ایسی قدریں اور ایسا نام چھوڑ کر گئے ہیں جو ہمیشہ یاد رہے گی۔اس موقع پر وزیر خارجہ نے مسلم لیگ(ن)کے رکن قومی اسمبلی پرویز ملک کے انتقال پر بھی تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک عرصہ پارلیمنٹ میں ساتھ رہے، اکٹھے وقت گزارا اور ایوان کے دونوں طرف بیٹھ کر دیکھا۔انہوں نے کہا کہ پرویز ملک آج ہم میں نہیں ہیں، میں ان کے اہلخانہ سے تعزیت کرنا چاہوں گا اور ان کے درجات کی بلندی اور مغفرت کے لیے دعا بھی کرنا چاہوں۔شاہ محمود قریشی نے معروف کامیڈین عمر شریف کے انتقال پر بھی تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان اور دیگر احباب نے ان کے علاج کے لیے ہر ممکن کوشش کی لیکن زندگی نے مہلت نہ دی اور وہ آج ہم میں نہیں ہیں۔مسلم لیگ(ن)کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے بارے میں بات کرنا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ ان کی قومی خدمات کا اعتراف عملا کرنے کے بجائے پرویز مشرف کے دور آمریت میں جو بدسلوکی ان کے ساتھ روا رکھی گئی وہ ہماری قومی تاریخ کا سیاہ باب اور افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی بدولت پاکستان ناقابل تسخیر بنا، آج ہم ان کو خراج تحسن پیش کررہے ہیں لیکن انہوں نے اپنی زندگی کے آخری سال ایک طرح سے نظربندی میں گزارے، یہ بطور قوم ہمارے لیے باعث شرم بات ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب ہم اپنی قوم کے لیے کام کرنے والوں کو رسوا کرتے ہیں تو پھر آنے والی نسل میں مایوسی آتی ہے لہذا نئی نسل میں جذبہ پیدا کرنے کے لیے ڈاکٹر عبدالقدیر کی قومی خدمات کی ملی خدمات کے اعتراف میں ایسے اقدامات کیے جانے چاہئیں جس سے پتہ چلے کہ یقینی طور پاکستان کی ریاست ان کی مقروض اور احسان مند ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے اپنے ساتھی پرویز ملک کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا انتقال پاکستان کے ہر اس شخص کا نقصان ہے جو ملک میں ووٹ کی عزت پر یقین رکھتا ہے اور جو اس ملک میں آئین کی حکمرانی اور سول بالادستی پر یقین رکھتا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے کہا کہ ہم نے ذوالفقار علی اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان دونوں کو ان کی زندگی وہ اعزاز نہیں دیا جس کے وہ مستحق تھے اور آج ہم بعدازمرگ ان کے قصیدے پڑھ رہے ہیں

#/S