اسٹیک ہولڈرز گروپ کا اسٹیل ملز انتظامیہ کی جانب سے نیپرا کو الیکٹرک پاور جنریشن لایئسینس اسٹیل کورپ کمپنی کو منتقل کرنے کی درخواست پر تحفظات کا اظہار

اسٹیل ملز اثاثوں کو کم قیمت دکھاکر سبسڈری کمپنی بنانے،پاورجنریشن لایئسنس اور جیٹی حقوق منتقلی کی مذمت

سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، نیپرا اور پورٹ قاسم اتھارٹی سے ان غیرقانونی اقدامات میں فریق نہ بننے کی استدعا، احتساب اداروں سے کاروائی کا مطالبہ

کراچی(ویب  نیوز)پاکستان اسٹیل ملزاسٹیک ہولڈرز گروپ نے اسٹیل ملز انتظامیہ اور غیر قانونی طور پر تعینات شدہ کمپنی سیکرٹری کی جانب سے نیپرا کو لکھے جانے والے ان خطوط کی شدید مخالفت کی ہے جن میں اسٹیل ملز کا الیکٹرک پاور جنریشن لایئسینس سبسڈری کمپنی اسٹیل کورپ پرائیویٹ لمیٹڈ کو منتقل کرنے کی استدعا کی گئی ہے،جاری تفصیلات کے مطابق اسٹیل ملز پاور جنریشن پلانٹ(TPP-TBS) بھی دیگر پروڈکشن یونٹس کی طرح 2015 سے بند ہے اور اسٹیل ملز پلانٹ اور رہائشی کالونیوں کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیےK- Electric سے انڈسٹریل ٹیرف پر بجلی خرید رہی ہے۔ اسٹیل ملزکے پاس اپنی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 55 میگاواٹ کے تین جنریٹر ھیں جو کوک اون گیس اور بلاسٹ فرنس گیس کو بطور فیول استعمال کرتے ہیں۔ان میں سے دو بیک وقت چلتے جبکہ ایک سٹینڈ بائی میں رہتا۔ تاھم موثر منٹینینس نہ ہونے کی وجہ سے انکی پیداواری صلاحیت اصل کی نسبت انتہائی کم ہو چکی تھی اور اب تو موجودہ انتظامیہ کی نااہلی کی بدولت بڑے پیمانے پرپرزہ جات اور ڈسٹریبیوشن نیٹورک کے کاپر کیبلز اور ٹرانسفارمر وغیرہ چوری ہو چکے ہیں۔ماضی میں بھی جب پلانٹ چل رہا تھا تو نااھل اور اسٹیل ملز کے مفادات کا تحفظ نہ کرنے والی انتظامیہ کی جانب سےK- Electric ) سابقہ KESC(سے ایسے معاہدے کئے گئے جس کے تحت اسٹیل ملزKESC سے مہنگی بجلی خریدتی تھی اور اپنی ضرورت سے زائد TPP-TBSسے پیدا شدہ بجلیKESC گرڈ کو انتہائی سست داموں فروخت کرتی تھی جس سے اسٹیل ملز کو ہر سال کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا تھا۔اسوقت بھی K- Electric سے انتہائی مہنگے انڈسٹریل ٹیرف پر بجلی خریدکرنااہل انتظامیہ رہائشی کالونیوں کو ڈومیسٹک ٹیرف پر بجلی فراہم کر رہی ہے جس سے اسٹیل ملز کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے مگرمفادپرست انتظامیہ ابھی تکK- Electricسے اسٹیل ٹاون اور رہائشی کالونیوں کے لئے ڈومیسٹک ٹیرف پر بجلی سپلائی وڈسٹری بیوشن کا کوئی معاہدہ کرنے میں ناکام رہی ہے جبکہ دوسری جانب یہی مفاد پرست انتظامیہ اب اپناپاور جنریشن لایئسنس بھی پرائیویٹائزیشن کمیشن کے دباو پر غیر قانونی طور پر قائم شدہ اسٹیل کورپ پرائیویٹ لمیٹڈ کوٹرانسفر کرنے کے لیے مصروف عمل ہے۔اسٹیک ہولڈرز گروپ کے مطابق یہ تمام امور چاہے وہ اسٹیل کورپ کمپنی کا قیام ہو یا اسٹیل ملز کے دیگر مفادات کا سودا مثلا پاور جنریشن لایئسینس کی منتقلی،جیٹی کے استعمال وحقوق کی منتقلی وغیرہ، ان تمام امور میں نہ صرف موجودہ سی ای او برگیڈیئر (ر)شجاع حسن خوارزمی ملوث ہیں جن کی تقرری کو آڈیٹر جنرل آف پاکستان آفس بھی غیر قانونی و خلاف ضابطہ قرار دے چکا ہے بلکہ ساٹھ سال کی عمر پر پہنچ کر دوبارہ غیر قانونی کنٹریکٹ تقرری حاصلِ کرنے والے موجودہ کارپوریٹ سیکٹری محمد شفیق انجم بھی شامل ہیں جو قواعدو ضوابط کے برخلاف ہر غیر قانونی عمل پر بغیر کسی احتساب کے خوف کے سرتسلیم خم کئے ہوئے ہیں کیونکہ انہیں چیرمین بورڈ عامر ممتاز کی آشیر باد حاصل ہے۔اسٹیک ہولڈرز گروپ نے مطالبہ کیا ہے کہ اسٹیل ملز کے مفادات کو بالائے طاق رکھ کے متوقع خریدار کمپنی کوفائدہ پہنچانے کے لیے کام کرنے والے ان غیرقانونی طور پر تعینات شدہ افراد بشمول موجودہ سی ای او اور کمپنی سیکرٹری کو فوری برطرف کیا جائے۔مزید برآں اسٹیل ملز کے کم مالیت ظاہر کیے گئے اثاثے، پاور جنریشن لایئسینس اور جیٹی کے حقوق وغیرہ کی سبسڈری کمپنی اسٹیل کورپ پرائیویٹ لمیٹڈ کو منتقلی کے عمل کو فوری روکا جائے اور اس سلسلے میں ںسکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، نیپرا اور پورٹ قاسم اتھارٹی اپنا غیر جانبدارانہ کردار ادا کریں اور احتساب کے قومی ادارے ذمہ دار افراد کا کڑا احتساب کریں جو مسلسل اسٹیل ملز کو نقصان پہنچانے میں ملوث ہیں۔