کرغزستان کے سفیر کا اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ
کرغستان پاکستان کے ساتھ مضبوط اقتصادی تعاون فروغ دینا چاہتا ہے۔ اولان بیک توتو ائیف
پاکستان کاروبار اور برآمدات کیلئے وسطی ایشیائی ریاستوں پر توجہ دے رہا ہے۔ شکیل منیر

اسلام آباد (ویب نیوز  )

پاکستان میں تعینات کرغزستان کے سفیر اولان بیک توتوائیف نے کہا کہ ان کے ملک کا جغرافیائی محل وقوع پاکستان کو کاروبار کے عمدہ مواقع فراہم کرتا ہے جبکہ پاکستان وسطی ایشیائی ممالک کو بیرونی دنیا کی مارکیٹ تک بہتر فراہم کرنے کے لیے ایک گیٹ وے ہے لہذا کرغزستان پاکستان کے ساتھ مضبوط اقتصادی تعاون فروغ د ینا چاہتا ہے جس سے دونوں ممالک کیلئے فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
سفیر نے کہا کہ کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں اس سال اکتوبر میں دوسرا کرغزستان -پاکستان بزنس فورم منعقد کیا گیا تھا جو بہت کامیاب رہا اور ان کا سفارت خانہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اشتراک سے ایک اور کرغزستان پاکستان بزنس فورم اسلام آباد یا بشکیک میں منعقد کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے تا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان کاروباری روابط کو مزید مضبوط کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان یوریشین اکنامک یونین کا رکن ہے جو کہ 18 کروڑ صارفین کی مارکیٹ ہے اور کرغزستان یورپی یونین کے جی ایس پی پلس سے بھی مستفید ہو رہا ہے لہذا پاکستان کا کرغزستان کے ساتھ قریبی اقتصادی تعاون دونوں ممالک کے لیے کافی فائدہ مند ہوگا۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے بہت سے دیگر شعبوں پر بھی چیمبر کے عہدیداران کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔


اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے کہا کہ پاکستان تجارت اور برآمدات کو بہتر فروغ دینے کے لیے وسطی ایشیائی ریاستوں پر توجہ دے رہا ہے لہذا کرغزستان کے ساتھ قریبی تعاون پاکستان کو اس اہم خطے تک بہتر مارکیٹ رسائی فراہم کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان پن بجلی کی پیداوار میں بہتر مہارت رکھتا ہے اور وہ اس شعبے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرغزستان کو بہت سی مصنوعات برآمد کر سکتا ہے جن میں ماربل و گرینائٹ، فارماسیوٹیکلز، ٹیکسٹائل، آلات جراحی، کھانے پینے کی اشیاء، کھیلوں کا سامان، چمڑے کی مصنوعات، آئی ٹی، انجینئرنگ کا سامان اور دیگر شامل ہیں لہذا کرغزستان کو چاہیے کہ پاکستان سے اپنی درآمدات میں اضافہ کرے جس سے اس کے صارفین کو معیاری مصنوعات مناسب قیمت پر دستیاب ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک سیاحت کے شعبے میں بھی باہمی تعاون کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی کر غزستان کے سفارتخانے کے تعاون سے پاک کرغیز بزنس فورم کے انعقاد پر غور کرے گا۔
آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر جمشید اختر شیخ نے کہا کہ پاکستان اور کرغزستان اپنے اہم شہروں کے درمیان براہ راست پروازوں کی حوصلہ افزائی کریں جس سے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری تعلقات کو بہتر فروغ ملے گا۔
آئی سی سی آئی کے نائب صدر محمد فہیم خان نے تجارت کے فروغ کی نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے پاکستان اور کرغزستان کے درمیان تجارتی وفود کے متواتر تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا۔
اختر حسین، چوہدری اشرف فرزند، عاشر حفیظ اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پاکستان و کرغزستان کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے فروغ کے لیے مفید تجاویز پیش کیں۔