Prime Minister Imran Khan addressing at the launching ceremony of four new initiatives under Kamyab Jawan Programme in Islamabad on 24 November, 2021.

یہ ٹیپس سارا ڈراما ہے ، ملک کا اصل مسئلہ کرپشن ہے۔ جب تک اخلاقی اقدار بہتر نہیں کرتے ترقی نہیں کر سکتے عمران خان

نواز شریف عدالتوں میں یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا کہ لندن اپارٹمنٹس کے لیے پیسے کہاں سے آئے تو ججوں اورفوج کے خلاف مہم شروع کردی

وزیر اعظم کا کامیاب نوجوان کنونشن سے خطاب

اسلام آباد( ویب  نیوز)

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ ٹیپس سارا ڈراما ہے جبکہ ملک کا اصل مسئلہ کرپشن ہے، قومین کرپشن سے تباہ ہو تی ہیں جب تک اخلاقی اقدار بہتر نہیں کرتے ترقی نہیں کر سکتے۔نواز شریف عدالتوں میں یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا کہ لندن اپارٹمنٹس کے لیے پیسے کہاں سے آئے تو ججوں اورفوج کے خلاف مہم شروع کردی۔کامیاب نوجوان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے محنت اور عزم سے ناممکن کو ممکن کر دکھایا دنیائے کرکٹ میں درجہ بدرجہ کامیابی کی منازل طے کیں ہسپتال بنانے لگا تو لوگوں نے کہا کہ نہیں بن سکے گا۔لوگوں نے کہا کہ کینسر ہسپتال میں مریضوں کا مفت علاج ناممکن ہے اللہ تعالیٰ نے اس میں کامیابی دی نمل یونیورسٹی بنانے لگا تو لوگوں کے یہی خیالات تھے مگر آج سب کچھ سب کے سامنے ہے پھر جب سیاست میں آیا تو چودہ سال میرا مذاق اڑایا گیا بڑے بڑے تجربہ کار یہ کہہ کر مذاق اڑاتے رہے کہ سیاست کرکٹ کھیل نہیں ہے کہتے تھے دو پارٹی سسٹم میں تیسری پارٹی آ ہی نہیں سکتی جب پی ٹی آئی اقتدار میں آ گئی ہے تو تین سال سے سن رہا ہوں کہ تم ناکام ہو جاؤ گے انشاء اللہ آپ سب پاکستان کو ایک عظیم ترین قوم بنتے ہوئے اپنی نظروں سے دیکھیں گے ،وزیر اعظم نے کہاکہ میری یہ زندگی کی آخری خواہش ہے ہر چیز کے لیے لوگوں نے کہا کہ ناممکن ہے مگر اللہ تعالیٰ نے کامیابی دی۔اللہ تعالیٰ کا یہ قانون ہے کہ جس نے بھی دنیا میں کامیاب ہونا ہے محنت اور لگن شرط ہے کوئی بھی  انسان آج تک  محنت کیے بغیر کامیاب نہیں ہوا شارٹ کٹ لینے والے نے آج تک دنیا میں کوئی بڑا کام نہیں کیا۔ بڑی سوچ رکھنا ہی کامیابی کا راز ہے،عمران خان  نے کہاکہ میں نے اپنی غلطیوں سے سیکھ کر کامیابیاں حاصل کیں۔بڑا انسان بننے کے لیے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔کامیاب ہمیشہ وہی ہوتا ہے جو بڑ ے خواب اور بڑی سوچ رکھتا ہے مگر ہار نہیں مانتا۔انسان کے کردار کی پہچان مشکل وقت میں ہوتی ہے اﷲ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں کہ میں تمہارے ایمان کو بار بار مشکلوں سے آزماؤں گا انسان مشکل وقت میں اپنی اصلاح کرتا ہے کبھی انسان کو ہار ہراتی نہیں ہے جب آپ مشکل وقت میں ہار مان جاتے ہیں تب آپ ہارتے ہیں برے وقت کو تحمل سے برداشت کرنا اور غلطیوں سے سیکھنا ہی کامیابی کا راز ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ نوجوانوں کے ہاتھ میں ملک کا مستقبل ہے آپ کو ہنر سیکھنے کا موقع ملا ہے اس سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا کی وجہ سے مشکل وقت آیا ہوا ہے ہم لوگوں کی آسانی کے  لیے پروگرام لا رہے ہیں کامیاب پروگرام کا تو آغاز ہو گیا ہے دوسرا کامیاب پاکستان ہے سود کے بغیر قرضے، چالیس لاکھ خاندانوں کو ہنر سیکھنا ،گھر کے لیے سود کے بغیر قرضے دیئے جا رہے ہیں۔پاکستان میں پہلی دفعہ ایسا ہو رہا ہے کہ بے گھر افراد اپنا گھر حاصل کر سکیں ہر شہری کو ہیلتھ انشورنس دیں گے جنوری سے پنجاب بھر میں اس کا آغاز کر دیا جائے گا وزیراعظم نے کہا کہ میں نے پچیس سال  پہلے کہا تھا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے ، آج کل ٹیپس پر بات ہو رہی ہے، ٹیپس نکل رہی ہیں ججز کے نام آ رہے ہیں اور جو ٹیپس آ رہی ہیں یہ ڈرامہ ہیں، جب ملک کا سربراہ کرپٹ ہو تو قوم میں غربت کی شرح بڑھتی ہے پانامہ میں آف شور کمپنیوں کے مالکان کے نام سامنے آئے ان میں نواز شریف بھی شامل تھا نواز شریف سے پوچھتے ہیں کہ لندن میں چار مہنگے ترین اپارٹمنٹس خریدنے کے لیے پیسہ کہاں سے آیا آج تک نہیں بتا سکے کہ یہ پیسہ کہاں  سے آیا کیونکہ چوری کا تھا۔بجائے بتانے کے پاکستان کے تمام اداروں کو برا بھلا کہتے ہیں افسوس اس بات کا ہے کہ لاہور میں فنگشن ہوتا ہے وہاں چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے ججز کو بلایا جا تا ہے وہاں وہ آدمی تقریر کرتا ہے جسے سپریم کورٹ نے مجرم قرار دیا ہوا ہے ،جو جھوٹ بول کر ملک سے باہر بھاگا ہوا ہے قوم تب تباہ ہوتی ہے جب چوری کو برا نہیں سمجھا جاتا۔مدینہ کی ریاست کی بنیاد اخلاقیات پر رکھی گئی  جب اخلاقی اقدار ختم ہو جائیں تو میںتنزلی کاشکار ہو جاتی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ قوم وہ بننے جا رہی ہے جو آپ تصور بھی نہیں کر سکتے اﷲ نے اس قوم کو سب کچھ دیا ہے کرپٹ سسٹم کو ٹھیک کرنے میں وقت لگ رہا ہے مگر ایک دن ضرور یہ قوم عظیم بنے گی۔عمران خان نے کہا کہ جب تک ہم اپنا اخلاقی معیار اوپر نہیں اٹھائیں گے، ہم ادھر نہیں پہنچ سکتے جہاں ہمیں پہنچنا چاہیے، اس لیے رحمت اللعالمین اتھارٹی بنائی ہے تاکہ نبی ۖ کے اسوہ حسنہ پر عمل کریں اور ان کی سیرت زندگیوں میں لاگو کریں۔عثمان ڈار کوکامیاب جوان کنونشن پر مبارکباد دیتا ہوں عثمان ڈار نے کامیاب جوان پروگرام کے حوالے سے اہم کردار ادا کیا۔