کلثوم نواز اور شہباز شریف کے اضافی ویلتھ ٹیکس سے متعلق ایف بی آر کی اپیلیں خارج

 شہباز شریف اور کلثوم نوازنے1994سے1998تک ویلتھ ٹیکس جمع کروایا،عدالت

ایف بی آر ڈیمانڈ نوٹس بھجوانا ثابت نہیں کرسکا،عدالت کے ریمارکس

اسلام آباد (ویب  نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے مرحومہ بیگم کلثوم نواز اور شہباز شریف کے اضافی ویلتھ ٹیکس سے متعلق ایف بی آر کی اپیلیں خارج کر دیں۔ پیر کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئرترین جج جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس سید منصور علی شاہ پر مشتمل عدالت عظمیٰ کے تین رکن بینچ نے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف میاںمحمد شہباز شریف اور مرحومہ بیگم کلثوم نواز شریف کے خلاف ایف بی آئی کی جانب سے اضافی ویلتھ ٹیکس کے معاملہ پر لاہور ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف دائر اپیلیں خاری کردیں۔ عدالت عظمیٰ نے قراردیا ہے کہ شہباز شریف اور کلثوم نوازنے1994سے1998تک ویلتھ ٹیکس جمع کروایا، اضافی ویلتھ ٹیکس کی وصولی کے لئے ڈیمانڈ نوٹس دیا جانا ضروری ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ ایف بی آر ڈیمانڈ نوٹس بھجوانا ثابت نہیں کرسکا۔ اضافی واجبات کے نوٹس بھی ویلتھ ٹیکس جمع کروانے کے بعد بھیجے گئے۔ شریف خاندان نے ایف بی آر نوٹس کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے ایف بی آر کے اضافی ویلتھ ٹیکس کے نوٹس کو کالعدم قراردے دیا تھا۔ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف ایف بی آر نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کیا تھا۔ اپیلیں کمشنر ان لینڈریونیو لاہور کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔ اپیلوں میں شہباز شریف اور کلثوم نواز کو فریق بنایا گیا تھا۔ میاں یوسف عمر بطور وکیل کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں پیش ہوئے۔ZS