ISLAMABAD:Dec21- A view of the first freight train leaving from Margalla Railway Station to Istanbul via Tehran according to the trading credentials of the three founders of the Economic Cooperation Organization (ECO).

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

وفاقی دارالحکومت میں منگل کو مارگلہ اسٹیشن سے نئی اسلام آباد تہران استنبول(آئی ٹی آئی) مال بردارریل گاڑی روانہ ہوگئی ۔اس سلسلے میں افتتاحی تقریب ہوئی جس کے مہمان خصوصی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی تھے ،یہ مال بردار ریل گاڑی چھبیس بوگیوں پر مشتمل ہے اور ہر بوگی میں تیئس ٹن سامان لادا گیا ہے۔اس مال گاڑی کا سفر چھ ہزار پانچ سو کلومیٹر طویل ہے جس میں سے دو ہزار پانچ سو ستر کلومیٹر ایران دو ہزار کلومیٹر ترکی اور تقریبا ایک ہزار نوسو کلومیٹر سفر پاکستان میں ہوگا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا کہ اس مال گاڑی کے ذریعے ایران پاکستان اور ترکی پر مشتمل اقتصادی تعاون تنظیم کے ممالک کے درمیان روابط کو تقویت ملے گی جس کا مقصد علاقائی روابط اور تجارت کو مضبو ط بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم ریل تعاون کو مضبوط بنانے اور اسے تقویت دینے سے علاقائی استحکام اور امن کو فروغ ملے گا۔اس موقع پر موجود وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ پیش رفت ہمسایہ اور دیگر ممالک کے درمیان علاقائی روابط اور تجارت کی پالیسی کو بڑھانے کے پروگرام میں ایک نیا مرحلہ ہے۔وزیر خارجہ نے ” آئی ، ٹی، آئی” اقدام کو سراہتے ہوئے، وزیر ریلوے اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد دی انہوں نے کہاکہیہ واقعی تین برادر ممالک پاکستان، ایران اور ترکی کے لیے ایک تاریخی اور اہم موقع ہے، ریل لنک کے ذریعے اپنے علاقوں کو دوبارہ جوڑنے کا  کا مقصد بالآخر پورا ہو رہا ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ  آج ہماری اجتماعی کوششیں,  نتیجہ خیز ثابت ہو رہی ہیں  کیونکہ ہم ریل رابطے کے ذریعے اپنی تجارت کو آگے بڑھانے کے نئے دور کا آغاز کر رہے ہیں۔آئی ٹی آئی مال بردار ٹرین منصوبہ، ہماری خطے میں روابط بڑھانے کی سوچ کا مظہر ہے۔ انہو ںنے کہاکہ  معاشی تحفظ کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے، پاکستان نے اپنی توجہ جغرافیائی معیشت پر مرکوز کی ہوئی ہے۔  اس مقصد کے حصول کیلئے ، علاقائی روابط کا فروغ ہماری ترجیحات میں شامل ہے، مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آئی ٹی آئی کارگو ٹرین پاکستان، ایران اور ترکی کو جوڑتی ہے اور یہ نہ صرف پاکستان سے ترکی تک کارگو کی ضرورت کو پورا کرتی ہے بلکہ یہ یورپ سے پاکستان، چین اور جنوبی ایشیا کے لیے ٹرانزٹ بھی فراہم کر سکتی ہے۔ اسی طرح ہمارے خطے سے سامان وسطی ایشیا، یورپ اور اس سے آگے بھیجا جا سکتا ہے۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ طویل مدتی اور پائیدار ترقی کے لیے تجارتی اور اقتصادی تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے ،ہمیں اپنے علاقائی تجارتی اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں،وزیر خارجہ نے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ اگر اس منصوبے سے پوری طرح استفادہ کیا گیا تو یہ منصوبہ ہمارے خطے کے لیے معاشی طور پر گیم چینجر ثابت ہو گا، ہم آئی ٹی آئی مال بردار ٹرین کے ساتھ ساتھ، مسافر ٹرین سروس کے اجرا کے بھی متمنی ہیں ، تاکہ ہمارے تینوں ممالک کے درمیان عوامی روابط بڑھ سکیں اور لوگوں اور ثقافتوں کو قریب لانے کے مواقع میسر آ سکیں ۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ میں ایک بار پھر پاکستان، ایران اور ترکی کی ریلوے ٹیموں اور ای سی او سیکرٹریٹ کی گراں قدر کوششوں اور تعاون کو سراہتا ہوں۔ مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داود نے بھی اسلام آباد، تہران، استنبول مال بردار ٹرین کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا،اس کے علاوہ ایران ترکی  تاجکستان قازقستان کے سفیروں اور اقتصادی تعاون تنظیم کے رہنمائوں نے بھی تقریب میں شرکت کی۔