پیپلز پارٹی نے کبھی بڑے بڑے دعوے نہیں کیے البتہ چھوٹے دعوے کرکے بڑے کام ضرور کیے
اقتدار سے پہلے یہ نہیں کہا تھا بلوچستان کو حق یا کے پی کے کو نام دلائوں گا، اگر میں یہ باتیں کہتا تو مجھے اقتدار میں آنے ہی نہیں دیتے، خطاب ، میڈیا سے گفتگو
نوابشاہ (ویب ڈیسک)
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کو تباہی سے نکالیں گے ، ہم نے تاریخی کام کیے تھے اور اب بھی ہم ہی ملک چلا کر دکھائیں گے، ان سے ملک نہیں چل رہا لیکن ہم چلا کر دکھائیں گے،پیپلزپارٹی پاور میں ہے تو عوام پاور میں ہیں۔سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے نوابشاہ میں نواب شاہ میں پارٹی رہنما راضی خان جمالی سے بھائی کے انتقال پر تعزیت کے موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری نے پارٹی کارکنان سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے کبھی جھوٹے وعدے نہیں کیے اور ہم نے پہلے کام کیا ہے پھر بات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ڈیلیور کیا ہے انہیں یہ بات سمجھ نہیں آ رہی اور ہم نے پہلے نہیں کہا تھا کہ ہم 18 ویں ترمیم لائیں گے جبکہ خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے اور بلوچستان کو آگے لانے کا بھی پہلے نہیں بتایا تھا۔آصف علی زرداری نے کہا کہ 18 ویں ترمیم سے متعلق پہلے بتاتے تو یہ مجھے آنے ہی نہ دیتے۔ اللہ کا شکر ہے کہ ہم نے تاریخی کام کر دیا ہے۔آصف علی زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی بڑے بڑے دعوے نہیں کیے البتہ چھوٹے دعوے کرکے بڑے کام ضرور کیے، یہ بات کچھ لوگوں کو سمجھ کیوں نہیں آتی؟انہوں نے کہا کہ اقتدار سے پہلے کوئی دعوی نہیں کیا تھا کہ 18ویں ترمیم لائوں گا، اقتدار سے پہلے یہ نہیں کہا تھا بلوچستان کو حق یا کے پی کے کو نام دلائوں گا۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ اگر میں یہ باتیں کہتا تو مجھے اقتدار میں آنے ہی نہیں دیتے، الحمد اللہ تاریخ میں ہم نے وہ کام کیے جوان سے نہیں ہونے،انہوں نے کہا کہ ان سے ملک نہیں چل رہا لیکن ہم ملک چلا کر دکھائیں گے اور اس بار سندھ میں ماسٹر پلان بنائیں گے۔ اس بار ایسا ماسٹر پلان بنایا ہے کہ ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگا اور صوبہ سندھ ہی پورے ملک کو چلا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی طاقت سے بہت جلد پھر ملک کی باگ دوڑ پیپلزپارٹی کے ہاتھ میں ہوگی، اس تبدیلی نے ملک کو تباہ کردیا، ہم ہی اسے تباہی سے نکالیں گے کیوں کہ یہ ملک ہمارا ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ ہمارے پاس تیل ہے گیس ہے اور کوئلہ ہے، سب معدنیات کے باوجود غلط حکومتی پالیسوں سے معیشت کو نقصان پہنچا،70سال میں اتنا نقصان نہیں پہنچا جتنا اس حکومت میں پہنچا۔