اسلام آباد نے بلوچستان کو پاکستان سمجھا ہی نہیں، آصف زرداری

بلوچوں کے ساتھ ملکر بلوچستان کو پہلے سے 10 گنا بہتر بنائیں گے،تربت میں ورکرز کنونشن سے خطاب

تربت( ویب  نیوز)

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اسلام آباد نے بلوچستان کو پاکستان سمجھا ہی نہیں مگر ہمارے لیے پہلے بلوچستان ہے اور باقی صوبے بعد میں۔بلوچوں کے ساتھ ملکر بلوچستان کو پہلے سے 10 گنا بہتر بنائیں گے،پاکستان پیپلزپارٹی نے تربت میں ورکرز کنونشن کا انعقاد کیا جہاں سابق نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی سمیت دیگر اہم شخصیات نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔ پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ آج میری شادی کی سالگرہ ہے، ہم بلوچستان کے غم کو سمجھتے ہیں، افغانوں کی چالیس سال مہمان نوازی کی، افغانستان آج بھی ہمارا بھائی نہیں بن رہا۔آصف زرداری نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو کہا گیا پرچی لکھ کر دے دو معافی مل جائے گی، بھٹو نے پرچی نہیں لکھ کردی اور شہید ہوگیا، دنیا کے انٹیلی ایجنس اداروں نے بی بی کو پاکستان جانے سے روکا تھا، محترمہ شہید خطرے کے باوجود پاکستان آئیں۔سابق صدر نے کہا کہ ہم نے وہاں سے شہیدوں کا بیڑہ اٹھایا ہے، میں چودہ سال جیل میں رہا ہوں، جیل میں ایک دن میں تین، تین کتابیں پڑھتا تھا، تاریخ ہمیشہ اپنے آپ کو دہراتی ہے، پہلے بھی کہہ چکا ہوں بلوچستان پاکستان کا دل ہے، بلوچستان کوایسا بناں گا پہلے سے 10 گنا بہترہوگا۔آصف زرداری نے مزید کہا کہ مجھ سے غلطی ہوگئی بلوچستان کو پراجیکٹ دیئے لیکن پراجیکٹ بارے فالواپ نہیں رکھا، اس دفعہ بلوچستان کے پراجیکٹس پر نظررکھوں گا، بلوچستان کی زمین ایسی ہے اگر کوئی ہاتھ ڈالے تو سونا نکل سکتا ہے، سب کچھ مار دھاڑ سے نہیں بھائی چارے سے بنے گا۔سابق صدر نے کہا کہ اسرائیل ماردھاڑ کر رہا ہے کبھی خوش نہیں رہے گا، قومیں امن سے ترقی کرتی ہیں، تاجکستان سے پانی لاکر بلوچستان کو دوں گا، بلوچستان کی سرزمین سے پوری دنیا میں ایکسپورٹ کرسکتا ہوں، ہم ایسی جگہ سے پانی لائیں گے کوئی روک بھی نہیں سکے گا، ہم نے چین کے ساتھ مل کرچلنا ہے۔آصف زرداری نے مزید کہا کہ اپنے دورمیں پندرہ دفعہ چین کا دورہ کیا، 80 سال سے کسی کو گوادر نظرنہیں آیا، گوادر کے معاشی حالات بہتر اور نوجوانوں کو نوکریاں دینی ہے، بلوچستان کے لوگ پیار چاہتے ہیں، دھرتی کہتی ہے میرے ساتھ پیار کرو میں تمہارے ساتھ پیار کروں گی۔سابق صدر نے کہا کہ ہمیں بلوچستان کی تاریخ کا پتہ ہے، اگر صوبوں کو حقوق دینا میرا جرم ہے تو چوبیس سال مزید جیل کاٹ لوں گا، پیپلزپارٹی عوام کی خدمت کے لئے اقتدار میں آتی ہے، سیاست میری مجبوری ہے شہیدوں کا مجھ پر قرض ہے، بلوچستان کے ساتھ مل کر ہم پاکستان کو بنائیں گے۔آصف زرداری نے کہا کہ پہلے بلوچستان باقی صوبے بعد میں، چاہتا ہوں بھٹکے ہوئے بلوچ نوجوان واپس آئیں ان کی خدمت کریں گے، بلاول اور بلوچستان کے نوجوان ہیں کل کا فیوچر، ہر ڈویژن میں یونیورسٹی بنائیں گے، بلوچستان میرا ساتھ دے باقی میں ان سب کو سنبھال سکتا ہوں، پاورمیں آئیں گے تو سب سے پہلے بلوچستان کو بنائیں گے،آصف زرداری نے کہا کہ بلوچستان کو پاکستان نے سمجھا ہی نہیں، اسلام آباد نے اسے سمجھا ہی نہیں وہ سندھ کو پنجاب کو اور کے پی کے کو نہیں سمجھتا، مجھے پختونوں نے نہیں کہا کہ مجھے نام دو مگر مجھے پتا تھا کہ ان کی خواہش ہے، انہیں نام دینا ہمارا قصور نہیں فخر ہے اگر جرم ہے تو ہم مزید جیل کاٹ لیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کا دور ہے سب کی خواہش ہے ہم اقتدار میں آئیں مگر پی پی کی اقتدار میں آنے کی خواہش عوام کی خدمت کے لیے ہے ہم پر بھٹو اور بی بی شہید کا قرض باقی ہم پاکستان اور بلوچستان کو بنائیں گے ہمارے لیے پہلے بلوچستان ہے اور باقی صوبے بعد میں ہیں، اس لیے کہ یہاں کے جوانوں اور لڑکوں بھلادیا گیا ہے میں چاہتا ہوں وہ واپس آئیں ہم ان کی خدمت کریں گے یہ دوسرے ملک ہمیں نہیں پال سکتے ہمیں خود کو خود چلانا ہوگا۔انہوں نے بلوچستان کے نوجوانوں کو مخاطب کیا کہ ہم بلوچستان کے ہر ڈسٹرکٹ میں یونیورسٹی اور کالج بنائیں گے، میڈیکل  کالجز اور میڈیکل یونیورسٹی و اسپتال بنائیں گے عوام کی طاقت کے زور سے یہ کام ہوگا عوام میرا ساتھ دیں تو میں سب کو سنبھال لوں گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں بہت وسائل ہیں اس میں آگے بڑھنے کی بہت گنجائش ہے بلوچستان کے لوگوں سے درخواست ہے کہ ملک کو بچانے کے لیے آگے آئیں۔۔