ٹیلی نار پاکستان اور یونیسیف کیجانب سے ڈیجیٹل برتھ رجسٹریشن سسٹم پنجاب حکومت کے حوالے

لاہور  (ویب نیوز )

ٹیلی نار پاکستان اور یونیسیف نے ڈیجیٹل برتھ رجسٹریشن (ڈی بی آر) سسٹم پنجاب حکومت کے حوالے کر دیا۔ مقامی حکومت پانچ اضلاع میں کامیاب آغاز اور نفاذ کے بعد پنجاب بھر میں ڈیجیٹل برتھ رجسٹریشن پراجیکٹ کا انتظام سنبھالنے اور پورے صوبے میں نافذ کرنے کیلئے تیار ہے۔ پراجیکٹ حوالے کرنے کی تقریب لاہور میں منعقد ہوئی جس میں ٹیلی نار پاکستان اور یونیسیف کے ساتھ ساتھ پنجاب حکومت کے عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔

ڈیجیٹل برتھ رجسٹریشن سسٹم جسے 17 سال بلخصوص5 سال سے کم عمر بچوں کے پیدائش کے اندراج کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے 2016 میں اپنے آغاز سے لے کر اب تک پاکستان بھر میں تقریباً 18 لاکھ بچوں کو شناخت دینے میں مدد فراہم کر چکا ہے۔ ڈی بی آر پراجیکٹ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر بچے کو اسکی شناخت کا بنیادی حق ملے جو اُسکو تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور بنیادی انسانی حقوق تک بہتر رسائی فراہم کرے۔یونیسیف اور ٹیلی نار پاکستان نے مل کر آسان رسائی کی سہولت فراہم کی ہے تاکہ ایسے علاقوں میں پیدائش کے اندراج کو یقینی بنایا جاسکے جہاں پہنچنا مشکل ہوتاہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے اس کامیاب ماڈل نے ٹیکنالوجی کے ذریعے جنوبی ایشیا میں بچوں کی پیدائش کے اندراج کے لیے یونیورسل برتھ رجسٹریشن کے مقصدکو حاصل کرنے کی راہ ہموارکی ہے۔

عرفان وہاب خان، سی ای او، ٹیلی نار پاکستان، نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ” پیدائش کی رجسٹریشن ہر بچے کا بنیادی حق ہونے کے باوجود پاکستان میں لاکھوں بچے بغیر شناخت کے رہتے ہیں۔ ڈیجیٹل برتھ رجسٹریشن پروگرام بے نام بچوں کو شناخت دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور پاکستان کو سماجی و اقتصاد ی طور پر بااختیار بنانے کیساتھ ساتھ سماجی فرق کے خاتمے کی طرف ایک اور قدم ہے۔ اس پراجیکٹ کو کامیابی کے ساتھ حکومت سندھ کے حوالے کرنے کے بعد آج یونیسیف اور ٹیلی نار پاکستان اس فلیگ شپ پروجیکٹ کو پنجاب حکومت کے حوالے کر کے صوبہ بھر میں مزید خاندانوں تک پہنچنے کے عزم کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ یونیسیف کے ساتھ مل کر ہم ملک کی ڈیجیٹلائزیشن میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔”

محمود الرشید، وزیر بلدیات، پنجاب نے کہا ” حکومت پنجاب وزیر اعظم پاکستان کے ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کے حصول کے لیے کو شاں ہے۔آج ہم جامع ڈیجیٹل معاشر ے کے حصول کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ محکمہ لوکل گورنمنٹ پنجاب نے نادرا کے تعاون سے بہتر منصوبہ بندی کے لیے بر وقت اور مستند ڈیٹا رکھنے کے لیے ویب بیسڈ ایپلی کیشن کا آغاز کیا ہے۔ پیدائش کا اندراج بچوں کی قانونی شناخت کا ثبوت ہے اور بین الاقوامی اصولوں کے عین مطا بق ہے۔

ولبراڈ ناگمبی، چیف فیلڈ آفس،یو نیسیف پنجاب نے کہا ” برتھ رجسٹریشن ہر بچے کا بنیادی حق ہے جسے کنونشن آن دی رائٹس آف دی چائلڈ (سی آر سی) کے ذریعے بھی تسلیم کیا گیا ہے۔ پیدائش کا اندراج قومی اور بین الاقوامی سطح پر پہلی قانونی سازی ہے جس میں انسانی حقوق کی تمام حدود کو شامل کیا گیا ہے۔ ملک کی سول رجسٹری میں کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ پیدائش کا اندراج، منصوبہ بندی اور حکومتی کارکردگی کو بھی تقویت دیتا ہے۔ مزید یہ کہ پیدائش کے اندراج کے بغیر بچے کا ترقیاتی پالیسیوں اور سماجی خدمات کی فراہمی کے لیے منصوبہ بندی میں شامل کیے جانے کا امکان کم ہوتا ہے۔ ایل جی اینڈ سی ڈی ڈپارٹمنٹ پنجاب کی طرف سے بلدیہ آن لائن ایپلیکیشن کے آغاز کے ذریعے ڈیجیٹلائزیشن کو بہت سراہا گیا ہے۔ ”

نور الامین مینگل، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے اس مو قع پر کہا ” محکمہ لوکل گورنمنٹ لڑکیوں کی برتھ رجسٹریشن پر توجہ دے رہا ہے اور سماجی و ثقافتی رکاوٹوں کی وجہ سے جنوبی پنجاب میں بچیوں کی رجسٹریشن کم ہے۔ ایل جی اینڈ سی ڈی ڈیپارٹمنٹ نے عام لوگوں کی سہولت اور رجسٹریشن کو بڑھانے کے لیے پیدائش اور موت کے اندراج کے قواعد وضع کیے ہیں۔ مستقبل میں محکمہ صحت کے تعاون سے پنجاب میں پیدائش اور موت کے اندراج کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ”

ڈی بی آر پروجیکٹ کی توسیع بالآخر پاکستان میں بچوں کیلئے یونیورسل برتھ رجسٹریشن کا باعث بنے گا جوکنونشن آن دی رائٹس آف دی چائلڈ (سی آر سی) اور ایشیا پیسفک سول رجسٹریشن اینڈ وائٹل سٹیٹسکس (سی آر وی ایس) کے علاقائی ایکشن فریم ورک کے تحت حکومت کے عزم کی توثیق کرتا ہے۔ ڈیجیٹل برتھ رجسٹریشن پراجیکٹ پاکستان کو پائیدار ترقی کے اہداف (16.9) بالخصوص بچوں سے متعلق اپنے عزم کو پورا کرنے میں بھی مدد فراہم کریگا۔