وفاقی وزرا سید امین الحق اور اسد عمر کی شرکت، معاہدہ یونیورسل سروس فنڈ اور جاز کے درمیان ہوا

کراچی (ویب ڈیسک)

وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے تحت سندھ کے مزید 4 اضلاع کے پسماندہ گائوں دیہاتوں میں ہائی اسپیڈ موبائل براڈ بینڈ سروسز کے 2 پروجیکٹس کا آغاز کردیا گیاہے۔ 12 ماہ کی مختصر مدت میں مکمل کیئے جانے والے ان منصوبوں کو جاز کو تفویض کیا گیا ہے جن پرمجموعی طور پر 69 کروڑ 80 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ اس سلسلے میں معاہے کی تقریب جمعہ کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقد کی گئی جس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر اور وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق، مختلف ممالک کے قونصل جنرلز، ایم کیو ایم رکن پارلیمنٹ شیخ صلاح الدین، جاز کے چیف کمرشل آفیسر آصف عزیز، سمیت بڑی تعداد میں سیاسی، سماجی اور بزنس کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔منصوبوں کیلئے معاہدے پر دستخط وزارت آئی ٹی کے ادارے یونیورسل سروس فنڈ کیچیف ایگزیکٹیو آفیسر حارث محمود چوہدری اور جاز کے نائب صدر مدثر حسین نے کیئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سید امین الحق نے بتایا کہ ہائی اسپیڈ موبائل براڈ بینڈ سروسز فراہمی کا پہلا منصوبہ 24 کروڑ 64 لاکھ روپے لاگت سے شہداد کوٹ، لاڑکانہ کے 359 گاں دیہاتوں کیلئے ہے جبکہ نوشہرو فیروز اور شہید بے نظیر آباد کے 438 گاں دیہاتوں میں 45 کروڑ 16 لاکھ روپیلاگت سے دوسرا منصوبہ ہے، دونوں منصوبوں سے 6 لاکھ 61 ہزار سے زائد پسماندہ آبادی کو موبائل سروس اور براڈ بینڈ سروسز میسر آئیں گی،سید امین الحق کا کہنا تھا کہ وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کے تحت سندھ میں 8 ارب 48 کروڑ روپے کی لاگت سے 9 پراجیکٹسپہلے ہی تکمیل کے مراحل میں ہیں۔ ان منصوبوں کے تحت صوبے کے 19 اضلاع کے 3 ہزار 227 گاں دیہاتوںکو ڈیجیٹل نیٹ ورک سے منسلک کیا جارہا ہے تاکہ عام آدمی کی زندگی بہتر ہوسکے۔سید امین الحق نے اس موقع پر سندھ حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی بدعنوان حکومت صوبے میں ترقی کے کام نہ خود کرتی ہے نہ کسی کو کرنے دیتی ہے انھیں خطرہ ہے کہ سندھ کے عوام کو سہولت اور ترقی ملے گی تو کہیں وہ وڈیرانہ نظام کے خلاف کھڑے نہ ہوجائیں۔ تمام دیگر صوبوں میں صحت، تعلیم، ٹرانسپورٹ سمیت دیگر منصوبے صوبائی حکومتیں شروع کرتی ہیں لیکن سندھ ہر معاملے میں وفاق کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپنی ذمہ داری سے بھاگنا چاہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح سندھ حکومت کے کرتوت کالے ہیں اسی طرح ان کی بلدیاتی نظام میں ترامیم بھی کالا قانون ہیں جسے ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے اور اگر سندھ حکومت نے بنیادی جمہوریت کے نظام کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ختم نہیں کیا تو پھر سڑکوں پر احتجاج ہوگا اور شدید ہوگا۔ انھوں نے اعلان کیا کہ کالے بلدیاتی قانون کے خلاف آئندہ ہفتے متحدہ قومی موومنٹ کے تحت ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔اپنے خطاب میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر نے وزارت آئی ٹی کی کارکردگی پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں وزارت آئی ٹی کا کردار نمایاں ہورہا ہے چاہے آئی ٹی ایکسپورٹ ہوں یا ملک کے طول و عرض میں موبائل سروسز و انٹرنیٹ سروسز کی فراہمی ہوں وزارت آئی ٹی چہار جانب کام کررہی ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ مردم شماری کیلئے ڈیجیٹل اور جی پی ایس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا تاکہ اس دفعہ آبادی کو گننے میں کسی قسم کی دھاندلی نہ ہوسکے۔ اسد عمر نے کہا کہ جب ہم زراعت، صحت، تعلیم یا کسی بھی شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی بات کرتے ہیں تو اپوزیشن تائید کرتی ہے لیکن جیسے ہی اسی ٹیکنالوجی کا استعمال انتخابات میں کرنے کی بات ہوتی ہے تو انھیں سب کچھ خراب لگنے لگتا ہے کیونکہ اپوزیشن کو پتہ ہے کہ ٹیکنالوجی کا استعمال ان کے ووٹوں کی دھاندلی کے روایاتی ہتھکنڈوں کو ختم کردے گا۔قبل ازیں اپنے استقبالیہ خطاب میں یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹیو حارث محمود چوہدری نے یو ایس ایف کی کارکردگی اور سندھ کیلئے 2 نئے منصوبوں کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیرسید امین الحق کی ہدایت کے مطابق ملک بھر میں جاری ہمارے تمام منصوبے معیار کے ساتھ مقررہ مدت میں مکمل کرلیئے جائیں گے۔ تقریب سے خطاب میں جاز کے چیف کمرشل آفیسر آصف عزیز کا کہنا تھا کہ ” پاکستان کے طول و عرض میں شہریوں کو قابل اعتماد موبائل نیٹ ورک اوربراڈ بینڈسروسزفراہم کرنا جاز نیٹ ورک کیاولین تجیح ہے۔ ہم ان منصوبوں کے ذریعے یو ایس ایف  کیتعاون سے دیہی سندھ کے 719 پسماندہ گاں دیہاتوں میں تیز رفتار موبائل براڈ بینڈکی فراہمی کو یقینی بنانے جارہے ہیں تک عام آدمی کو بھی ڈیجیٹل نیٹ ورکنگ تک رسائیحاصل ہوسکے جو وہاں کے رہائشیوں کے لیے لامحدود سماجی و اقتصادی مواقع کو کھول دے گا۔