مری (ویب ڈیسک)
مری میں برفانی طوفان سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ،پھنسے سیاحوں کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری ہے ۔ مری میں نان سٹاپ برفباری کا لانگ سپیل، ویک اینڈ پر سیاحوں کی بڑی تعداد آسمان سے گرتے سفید گالوں کا نظارہ کرنے ملکہ کوہسار پہنچ گئی۔ گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ سیاح گاڑیوں میں محصور ہو کر رہ گئے۔اسلام آباد اور راولپنڈی کی انتظامیہ نے سیاحوں کے بے پناہ رش کے باعث جڑواں شہروں سے مری جانے والے راستے بند کر دئیے۔ انتظامیہ نے کہا کہ مری جانے والے راستے(آج) اتوار کی رات تک بند رہیں گے، رش کے باعث مری کی جانب ٹریفک کی روانی بھی انتہائی سست رہی ۔مری میں مسلسل بارش اور شدید برفباری اور ہنگامی موسمی صورتحال کو دیکھتے ہوئے سیاحوں اور شہریوں کی سہولت و رہنمائی کے لیے لیے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی آفس میں میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ۔ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور سی پی او راولپنڈی تمام انتظامی کارروائیوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔اسسٹنٹ کمشنر سٹی اور اسسٹنٹ کمشنر کوٹلی ستیاں پہلے سے مری میں تحصیل انتظامیہ کی مدد کے لیے موجود ہیں۔ ہنگامی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ریسکیو 1122، سول ڈیفنس اور محکمہ صحت کی ٹیمز تشکیل دی جا چکیں جو مری میں سیاحوں کی مدد میں مصروف ہیں۔ مری میں 70 فیصد بجلی کی سپلائی بحال کر دی گئی ۔