منی بجٹ کیخلاف اپوزیشن کا پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج

مظاہرین کی رلیمنٹ کے اندر جانے کی کوشش، پولیس نے کارکنوں کو پارلیمنٹ کے اندر جانے سے روک دیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

منی بجٹ کیخلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کیا گیا۔پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے کارکنان پارلیمنٹ ہاوس کے باہر پہنچے اور حکومت کے خلاف احتجاج کیا،پی ڈی ایم کے پارلیمنٹ کے باہر احتجاج میںاپوزیشن لیڈر شہباز شریف، ن لیگی رہنماء احسن اقبال، مرتضی جاوید عباسی، شاہد خاقان عباسی مظاہرین کے درمیان پہنچے۔ خواجہ آصف بھی احتجاجی مظاہرے میں پہنچ گئے، مولانا فضل الرحمن کے بیٹے مولانا اسد بھی احتجاجی مظاہرے میں شریک ہوئے۔پارلیمنٹ ہاوس کے باہر حزب اختلاف کی جماعتوں کے احتجاج کے باعث مین گیٹ کو خاردار تاریں لگا کر بند کر دیا گیا ،جے یو آئی ف اور لیگی کارکنوں نے پارلیمنٹ کے اندر جانے کی کوشش کی، پولیس نے کارکنوں کو پارلیمنٹ کے اندر جانے سے روک دیا۔اپوزیشن رہنما شہباز شریف نے پی ڈی ایم کے پارلیمنٹ کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کہا آج جو منی بجٹ آ رہا ہے یہ مہنگائی کا طوفان لا رہا ہے، حکومت نے چھوٹے بچوں کے دودھ پر بھی ٹیکس لگا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کینسر ٹی بی اور دوسرے امراض کی مشینری جو باہر سے آئے گی اس ہر بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہے، زرعی اجناس پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہے، کاروبار ٹھپ ہو جائیں گے۔اس سے قبل شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا ہر روز ایک نیا حادثہ بتاتا ہے کہ ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔ گندم، کبھی آٹا، چینی تو کبھی کھاد اور پٹرول کے بحران گھوم گھوم کر قوم پر نازل ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عام صارفین کے حقوق کا تحفظ حکومت کی قانونی وانتظامی ذمہ داری ہے لیکن اگر بحران پیدا ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی، پہلے سے خبردار کررہا ہوں پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کی آگ کو مزید تیز کردے گی،جے یو آئی کے رہنما مولانا اسعد محمود نے کہا کہ ہم عوام کے حق کی جنگ ہر پلیٹ فارم پر لڑیں گے اور ہم اپنی آزادی پر سمجھوتہ نہیں کریں گے ملک کا معاشی نظام آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا گیا ہے۔