پارٹی رہنمائوں پر تنقید’پی ٹی آئی کا رکن قومی اسمبلی نور عالم کو شوکاز نوٹس

شوکاز نوٹس پاکستان تحریک انصاف کے پی کے صدر پرویزخٹک نے جاری کیا

عوامی فورم پارٹی بارے تحفظات ظاہر کرنے کی مناسب جگہ نہیں، اجلاس میں پیش کیے جانے چاہئیے، شوکاز نوٹس

اسلام آباد  (ویب ڈیسک)

پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی رہنمائوں پر تنقید پر اپنے رکن قومی اسمبلی نور عالم کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ۔پی ٹی آئی رکن اسمبلی نور عالم خان کی اپنی ہی حکومت کے خلاف بیان بازی پر تحریک انصاف کی سینئر قیادت نے نوٹس لے لیا۔شوکاز نوٹس پی ٹی آئی کے پی کے صدر پرویزخٹک نے جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی امور بارے تحفظات پارٹی اجلاس میں پیش کیے جانے چاہئیے، عوامی فورم پارٹی بارے تحفظات ظاہر کرنے کی مناسب جگہ نہیں۔واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں منی بجٹ بل پیش کرنے سے پہلے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں خود وزیردفاع پرویز خٹک اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تھا، جبکہ اجلاس میں رکن اسمبلی نور عالم نے بھی سخت سوالات کیے اور کہا کہ کیا اسٹیٹ بینک کی خودمختاری سے سلامتی کے ادارے تو متاثر نہیں ہوں گے؟ کیا ہم سلامتی کے اداروں کے اکائونٹ کی تفصیلات بھی آئی ایم ایف کو دیں گے؟۔ جس پر وزیراعظم نے جواب دیا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، سلامتی اداروں کا تحفظ ہر صورت یقینی اور پہلی ترجیح ہے۔ نور عالم نے دوبارہ کہا کہ ہمیں حلقوں میں لوگ کہتے ہیں گیس بجلی پانی دیں، کیا منی بجٹ سے ہمیں گیس بجلی و پانی ملے گا۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔