اسلام آباد (ویب ڈیسک)

پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ ان ہائوس تبدیلی بہت جلد آئے گی اور یہ دنوںکا معاملہ ہے اور اس حوالیسے طریقہ کار بھی سب کے سامنے آجائے گا،جو حکومت کے حالات میں دیکھ رہی ہوں اس میں ان ہائوس تبدیلی مہینوں یا ہفتوں کی نہیں بلکہ چند دنوںکی بات نظر آرہی ہے۔اگر وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو نیا وزیر اعظم کون ہو گااس حوالہ سے کچھ کہنا قبل ازوقت ہے، سب سے پہلے ہماری یہی کوشش ہونی چاہیئے کہ اس نااہل حکومت سے عوام کی جان چھڑوائی جائے۔ باقی سب وقت آنے پر طے ہو جائے گا۔ میں جب عمران خان اوران وزراء کے خوف کی حالت میں  بیانات دیکھتی ہوں تو مجھے صاف لگتا ہے کہ ان کا انجام بہت قریب ہے۔نواز شریف جلد واپس آئیں گے تاہم اس وقت کا تعین مسلم لیگ (ن)طے کرے گی۔حکومت نواز شریف کے ایک بال کو بھی نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ جتنی جلدی پی ڈی ایم یا عوام کو حکومت کو گرانے کی ہے مجھے لگتا ہے اس سے زیادہ جلدی حکومت کو خود اپنے آپ کو گرانے کی ہے۔ان خیالات کااظہار مریم نواز نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ آج پھر نیب نے عدالت سے تاریخ مانگ لی ہے،میں تو حیران ہو ں کہ کیا یہ وہی نیب ہے جو دو ماہ قبل کہہ رہی تھی کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کریں اوراس کیس کا جلدی فیصلہ ہونا چاہیئے تاہم جب سے ججز اورعدالت نے ثبوت مانگے ہیں تو  بہانہ سامنے آرہا ہے۔چار اہم (ن)لیگی رہنمائوں کے کسی اہم شخصیت سے ملنے کے سوال پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ حکومت کی کارکردگی اتنی بری ہے کہ کوئی کارکردگی ہے ہی نہیں، جہاں نااہلی، نالائقی، مہنگائی ، بے حسی اور لاقانونیت کے انبار لگے ہوں وہاں حکومت کیا ایسی خبریں نہ پھیلائے اور نہ گھڑے تو وہ کیا وہ میڈیا کو یہ کھلی آزادی دے دے کہ میڈیا مہنگائی، لاقانونیت، پیٹرول اور ڈیزل اور بجلی کی بڑھنے والی قیمتوں پر بات کرے۔ یا مری میں جو سانحہ ہوا اس کی بے حسی پر بات کرے یا پھر میڈیا یہ بات کرے کہ نواز شریف کی پارٹی سے کچھ چار لوگ ملے ہیں اورا پنے آپ کو انہوں نے پیش کیا ہے، حقیقت یہ نہیںہے، بلکہ حقیقت یہ ہے کہ آپ موجودہ حکومت ہوتے ہوئے ، آپ کے کابینہ اجلاسوں میں اوراسمبلی کے اجلاسوں میں آ پ کے کابینہ ارکان، ارکان اسمبلی کھڑے ہو کر اپنی قیادت عمران خان اور پارٹی کے خلاف اورآپ کی کارکردگی کے خلاف بات کررہے ہیں۔ اگر وہ من گھڑت خبریں نہ چلائیں تواوروہ بیچارے کیا کریں، ایسی حرکتوں کے حوالہ سے ہم باخبر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی پارٹی جس قسم کے ٹیسٹ، ٹرائل اورعذاب سے گزر کر آئی ہے جوآ گ کے دریا سے گزرکرآئی ہے ، یہ حقیقت پوری قوم کے سامنے ہے کہ پہلی مرتبہ مسلم لیگ (ن)یا مسلم لیگ جس کو کہتے ہیں وہ ان آزمائشوں کے باوجود اللہ تعالیٰ کے فضل سے نہیں ٹوٹی، جس قسم کے مقدمات بنائے گئے اورموت کی چکیوں میں رکھا گیا، جس طرح سے لالچ دی گئی ، جس طرح ڈریا اوردھمکایا گیا، بدترین انتقا م اورحالات کے باوجود مسلم لیگ (ن)نہیں ٹوٹی، (ن)لیگ کا ایک رکن اور ایک ایم پی اے نہیں ٹوٹااور نواز شریف کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا رہا، حقیقت یہ ہے کہ عمران خان کے وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھے ہونے کے باوجود آج ان کے ممبرز ان کے منہ پر ان کی بے عزتی کررہے ہیں ،ان کے منہ پر کہہ رہے ہیں کہ ہماری کارکردگی اتنی بری ہے کہ ہم عوام میں جانے کے قابل نہیں ہیں۔ میڈیا، میڈیا کھیلنے سے کچھ نہیں ہو گا ، سب جانتے ہیں حقیقت کیا ہے۔میں جب عمران خان اوران وزراء کے خوف کی حالت میں  بیانات دیکھتی ہوں تو مجھے صاف لگتا ہے کہ ان کا انجام بہت قریب ہے،پاکستان کے عوام کواس نالائقی ، بے حسی ، نااہلی اورتاریخ کی بدترین نالائقی سے جتنی جلدی نجات دلائی جائے اتنا پاکستان کے حق میں اچھا ہے کیونکہ پاکستان یہ حکومت ایک دن کے لئے بھی برداشت نہیں کرسکتا۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے تواس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو حکومت کے سرپر ہاتھ ہونے کی ہے۔ مجھے امید ہے کہ ماضی میں جو غلطیاں ہوئی ہیں وہ دوبارہ نہیں دہرائی جائیں گی اور پاکستان کو آئین اور قانون کے مطابق چلایا جائے گا، کیونکہ پاکستان کی بقائ، پاکستان کی کامیابی، پاکستان کا مستقبل صرف اسی میںہے کہ پاکستان کوآئین اورقانون کے مطابق چلایا جائے اور ہر ادارہ اپنی آئینی حدود اورقانونی حدود میں رہ کر کام کرے اوراگر یہ ہے تو پاکستان کی بقاء ہے، سلامتی ہے اورکامیابی ہے۔