دھرنے کا انیسواں دن: بیرون ِ ملک مقیم پاکستانیوں نے دھرنے کی حمایت کردی
حق دو کراچی کی صدا ہر گلی کوچے،محلے اور ہر گھر سے نکلے گی ٗ اہل کراچی اپنا حق لے کر رہیں گے ٗ حافظ نعیم الرحمن
جمعرات 20جنوری کو حسن اسکوائر پر خواتین کا عظیم الشان احتجاج اور دھرنا ہوگا،سندھ حکومت کو کالا قانون واپس لینا ہوگا، امیرجماعت اسلامی دھرنے میں ویڈیو لنک‘ زوم اور اسکائپ کے ذریعے ایک انٹر نیشنل سیشن کا انعقاد ٗ دنیا بھر سے پاکستانیوں کی آن لائن شرکت
 (ویب نیوز ) کراچی
کالے بلدیاتی قانون کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت سندھ اسمبلی کے باہر انیسویں روز بھی دھرنا جاری رہا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے بھی جماعت اسلامی کے دھرنے کی حمایت کر دی، دنیا بھر سے دھرنے میں ویڈیو لنک‘ زوم اور اسکائپ کے ذریعے ایک انٹر نیشنل سیشن منعقد ہواجس میں اوورسیز پاکستانیوں نے آن لائن شرکت،سیشن میں  لندن، نیو یارک، استنبول، انقرہ، ٹورنٹو،لسمبرگ اونٹاریو، پرتھ سمیت دیگر بڑے شہروں میں مقیم  پاکستانی مردو خواتین نے اپنے ویڈیو لنک، زوم اور اسکائپ کے ذریعے دھرنے میں شرکت اور شرکاء سے بھر پور اظہار یکجہتی کیا۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے بیرو ن ملک پاکستانیوں سے اظہار تشکر کیا۔حافظ نعیم الرحمن نے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنے کے شرکاء،قرآن انسٹی ٹیوٹ (برائے خواتین)  بیٹھک اسکول کے طلبہ و طالبات و اساتذہ، شہر بھرسے آنے والے مختلف وفود اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت مذاکرات کی بجائے مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے جس کی وجہ سے سندھ حکومت کی ملکی اورغیر ملکی میڈیا میں بدنام ہورہی ہے،ایسا لگتا ہے کہ سندھ حکومت عوامی لاواپھٹنے کا انتظار کررہی ہے،وفاق کی جعلی مردم شماری کے باوجود کراچی آبادی کے لحاظ سے دنیا کاتیسرابڑا شہرہے،
اب لوگ سندھ حکومت سے سوال کررہے ہیں کہ کراچی کو کیوں حق نہیں دے رہے،جمعرات 20جنوری کو حسن اسکوائر پر خواتین کا عظیم الشان احتجاج اور دھرنا ہوگا،کراچی کے اہم اور اسٹریٹجکٹ پوائنٹ پر دھرنا دیں گے اور مائیں،بہنیں،بیٹیاں بھی دھرنا دیں گی اوراپنا حق مانگیں گی، ایک ہفتے میں پورے شہر میں دوہزار کارنر میٹنگز کریں گے۔اب حق دو کراچی کی صدا ہر گلی کوچے،محلے اور ہر گھر سے نکلے گی، جدوجہد آگے بڑھے گی،کالے بلدیاتی قانون کے خلاف پہلا مارچ سہراب گوٹھ سے شاہراہ پاکستان، ایم اے جناح روڈ سے ٹاور تک ہوگا،دوسرا مارچ سرجانی،4چورنگی نمائش چورنگی اور ایم اے جناح روڈ تک ہوگا،تیسرا مارچ اورنگی ٹاؤن سے بنارس،سائٹ ایریا،پاک کالونی،گارڈن اور ایم اے جناح روڈ سے سندھ اسمبلی تک ہوگا۔دھرنے میں ویڈیو لنک‘ زوم اور اسکائپ کے ذریعے ایک انٹر نیشنل سیشن منعقد ہواجس میں لندن، نیو یارک، استنبول، انقرہ، ٹورنٹو،لسمبرگ اونٹاریو، پرتھ سمیت دیگر بڑے شہروں میں مقیم  پاکستانی مردو خواتین نے اپنے اپنے شہروں میں میئرز کو دیئے جانے واے اختیارات، بلدیاتی نظام، لوکل گورنمنٹ سسٹم اور اس کے ماتحت کام کرنے والے اداروں اور ان کے طریقہ کار کے بارے میں بتایا اور جماعت اسلامی کی حق دو کراچی کو تحریک کی مکمل حمایت کرتے ہوئے  دھرنے کے شرکاء سے یکجہتی کا اظہار کیا اور زور دیا کہ تین کروڑ سے زائد آبادی والے شہر کے مسائل کے حل کے لیے اسے میگا سٹی کا درجہ دیتے ہوئے ایک موثر اور با اختیار سٹی حکومت قائم کی جائے۔ٹورنٹو شہر کی رہائشی بنت عبد اللہ نے کہاکہ میں ٹورنٹو میں رہتی ہوں اور اس وقت یہاں کی مشہور مسجد کے سامنے کھڑی ہوں،میرامقصد جماعت اسلامی کی حق دو کراچی کو کی مہم کو سپورٹ کرنا ہے،کراچی والوں کو بتانا چاہتی ہوں کہ یہاں پانی سے لے کر ٹرانسپورٹ تک اورکچرا اٹھانے سے لے کر اسے ری سائیکل کرنے تک ہر طرح کی سہولیات میسر ہیں،میں امید کرتی ہوں کہ جماعت اسلامی کی اس مہم کے نتیجے میں کراچی میں بھی یہی سہولیات میسر آئیں گی۔کینیڈا کے شہر چاٹھم کی ثناء نے کہاکہ میں کینیڈا کے ایک بڑے شہر چاٹھم میں رہتی ھوں، میں جماعت اسلامی کی حق دو ک کراچی کی مہم کیساتھ کھڑی ہوں،اسوقت میں ایک مقامی اسپتال کے نزدیک جو یہاں کے رہائشیوں کے لئے اہم اسپتال ہے،یہ سہولت ہمیں یہاں کی میونسپل گورنمنٹ نے دی ہے، میری خواہش ہے کہ کراچی کو سب سے بڑا شہر ہونے کے ناطے وہی حقوق ملنے چاہیئے جو کہ میونسپل کے تحت ملنے چاہئیں۔کینیڈا میں مقیم کراچی کی زونیرا نے بھی حق دو کراچی تحریک اور دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ کراچی کے شہری اپنے حقوق اور سہولیات کے مکمل مستحق ہیں کراچی اپنا اور روشنیوں کا بڑا شہرہے اور زیادہ آبادی ہونے کے لحاظ سے اس کا حق زیادہ ہے جو اسے دیا جا رہا ہے،انگلینڈ سے عثمان اعجاز نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ یہاں انگلینڈ میں شہروں کے میئر مکمل با اختیار ہوتے ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے ترقیاتی کام با آسانی انجام دیتے ہیں، کراچی پاکستا ن کا سب سے بڑا شہر اور معاشی حب ہے یہاں کی بلدیات کو بھی انتظامی، مالیاتی، سیاسی اختیارات ملنے چاہیئے، آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں مقیم کراچی کی خاتون مسز اعجازی نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اس شہر میں ترقیاتی کام و سہولیات مقامی بلدیہ نے انجام دیئے ہیں، کراچی میں بھی بلدیات کو مکمل وسائل و اختیارات فراہم کیے جانے چاہئے تاکہ تباہ حال شہر کی تعمیر و ترقی کا سفر جاری رہ سکے۔ انٹرنیشنل سیشن میں ترکی (استنبول)سے عامر رفیع اورعزیر علی،سویڈن سے سعد اورسیف الدین،سعودی عرب سے عبداللہ زبیر اورتبوک سے عبداللہ محسن ،سڈنی سے اسد اسٹاک ہوم سے ماریہ عبد الصمد اوراسید خلیل،مانچسٹر سے خالد چودہری،کینیڈا سے ثناء،عارف جہانگیری مسسی ساگا،ٹورنٹوعرفان،جرمنی سے سرفراز حسن میونخ سے عمر فاروق سمیت بڑی تعداد میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے شرکت کی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور شرکاء سے گفتگو کی۔دھرنے میں علماء مشائخ رابطہ کونسل جنوبی پنجاب کے صدر حافظ محمد اسلم، اور جمعیت اتحاد علما جنوبی پنجاب کے نائب صدر اور نائب امیر ضلع ملتان مولانا عبد الوحید اختر،پیر غلام مجدد سرہندی آف مٹیاری گدی نشین مشائخ علماء کونسل،حماد بھٹو یونین کونسل کے امیدوار،پیر غلام مجدد سرہندی آف مٹیاری گدی نشین مشائخ علماء کونسل نے نے دھرنے میں شرکت کی اور بھرپور اظہار یکجہتی کیا،پیر غلام مجدد سرہندی آف مٹیاری گدی نشین مشائخ علماء کونسل نیامیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کو سندھی ٹوپی اور اجرک کا تحفہ پیش کیا۔ضلع دیر سے ڈسٹرکٹ پریس کلب تیمرگرہ لوئر دیر کے صدر اسماعیل انجم،جنرل سکریٹری نواب بادشاہ،حبیب محمد خٹک،فضل منان عابد،عمران اللہ صدیقی،ارشد اللہ اور بحرو رومانی سمیت صحافیوں کے ایک بڑے وفد نے شرکت کی۔لیبر فرنٹ یونین کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے صدر عبد القیوم خان کی قیادت میں مزدوروں کے وفد نے شرکت کی اور اظہار یکجہتی کیا۔ڈاکٹر اسامہ رضی نے ان کا خیر مقدم کیا اور کم از کم 25ہزار ہزار روپے لازمی تنخواہیں کی ادائیگی سمیت دیگر مطالبات کی حمایت کی اور جماعت اسلامی کی طرف سے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔مظفر آباد آزاد کشمیر سے سینئر صحافی محبوب نے بھی دھرنے میں شرکت کی اور دھرنے کے شرکاء کو 19دن سے ڈٹے رہنے اور دھرنے کی مسلسل جاری رکھنے پر خراج تحسین پیش کیا ان کے ساتھ بھرپور اظہاریکجہتی کیا اور کہاکہ اہل کراچی کی آواز ملک بھر   میں پھیلائیں گے۔دھرنے میں پاکستان پوسٹ آفس ایمپلائز کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی کے صدر سید زبیر احمد،اعزازی سکریٹری سہیل اقبال،
مینیجنگ کمیٹی خالد حسن خان کے وفد نے دھرنے میں شرکت اور شرکاء سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا۔