مودی کی زبان پھسل گئی، سوشل میڈیا پر مذاق بن گئے

جو دماغ میں چل رہا تھا وہ زبان پر آگیا،کانگریس کا ردعمل

نئی دہلی(ویب  نیوز) ورلڈ اکنامک فورم سے آن لائن خطاب کے دوران ٹیلی پرامٹر بند ہونے کا معاملہ ابھی تھما نہ تھا کہ بھارتی وزیراعظم کی زبان سے ادا ہونے والے الفاظ سوشل میڈیا پر مذاق بن کر رہ گئے۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مودی برہما کماری تنظیم کے زیر اہتمام پروگرام آزادی کے امرت مہوتسو گولڈن انڈیا پروگرام سے خطاب کر رہے تھے کہ اس دوران انہوں نے حکومت کی  بیٹی بچاو، بیٹی پڑھا و مہم کا تذکرہ کیا تو اس دوران ان کی زبان پھسل گئی اور انہوں نے بیٹی بچاو، بیٹی پڑھا وکے بجائے "بیٹی پٹا و کہہ ڈالا۔مودی کے زبان پھسلنے کی دیر تھی کہ گویا ٹوئٹر صارفین کو تفریح کا نیا سامان مل گیا اس کے بعد ٹوئٹرز نریندر مودی سے متعلق میمز سے بھرگیا۔نریندر مودی کی جانب سے بیٹی بچاو، بیٹی پٹاو پر جہاں سوشل میڈیا پر میمز شیئر کی گئیں، وہیں بھارتی نیوز چینلز پر بھی میمز چلائی گئیں۔لوگوں نے سوشل میڈیا پر نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے لکھا کہ ملک کے وزیر اعظم کو بچاو اور پٹاو کے الفاظ میں فرق کا احساس ہی نہیں۔کچھ لوگوں نے یہ بھی لکھا کہ اس بار بھی نریندر مودی کا ٹیلی پرامپٹر خراب ہوگیا ہوگا، جس وجہ سے انہوں نے بیٹی پٹاو کہا،جس پر لوگوں نے میمز شیئر کرنا شروع کیے۔نریندر مودی نے اپنی پہلی حکومتی مدت میں 2015 میں بیٹی بچاو، بیٹی پڑھاو مہم کا آغاز کیا تھا، جس کا مقصد بھارت میں بچیوں اور خواتین کو حقوق فراہم کرنا تھا۔دوسری جانب کانگریس نے مودی کی زبان پھسلنے کے معاملے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ جو دماغ میں چل رہا تھا وہ زبان پر آگیا۔اپوزیشن نے مودی سرکار کی جماعت اور بھارتی میڈیا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انتہا پسند میڈیا کیوں خاموش ہے؟ راہول گاندھی کی زبان ایسے پھسلتی تو اسٹوڈیو میں پٹاخے چل رہے ہوتے۔دو روز قبل بھی ورلڈ اکنامک فورم سے آن لائن خطاب کے دوران ٹیلی پرامٹر پر کچھ نہ لکھا آیا تو مودی کی ہوائیاں اڑ گئیں، مودی ہیڈ فونز لگا کر لڑکھڑاتی آواز میں پوچھتے رہے کہ کیا میری آواز آ رہی ہے؟ لیکن یہ آواز بھی منہ میں کہیں گم ہی ہوگئی۔مودی کے ایسے بین الاقوامی سطح پر ایک لفظ بھی نہ بول پانے سے پورے بھارت کو دنیا کے سامنے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، اور سوشل میڈیا پرٹیلی پرامٹر پی ایم کا ٹاپ ٹرینڈ بھی بن گیا تھا۔