معاشرے کی اصلاح میں عورت کا کردار کلیدی ہے، طاہر اشرفی
وزیراعظم کے معاون خصوصی براے مذہبی ہم آہنگی کابین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی شریعہ اکیڈمی میں سیمنار سے خطاب
اسلام آباد (ویب نیوز )
وزیراعظم کے معاون خصوصی براے مذہبی ہم آہنگی طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ معاشرے کی اصلاح میں عورت کا کردار کلیدی ہے، فی زمانہ اسلام کے تشخص کو مجروح کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور بے بیناد الزامات لگاے جا رہے ہیں جن کے تدارک میں خواتین کا کردار انتہائی اہم ہے، اسلام نے عورت کو وراثت سمیت دیگر اہم حقوق دیے جو عورت کی معاشرے میں اہمیت کی ایک مثال ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی شریعہ اکیڈمی کے زیر اہتمام ”معاشرے میں قیام امن کے لیے عالمات کا کردار” کے موضوع پر فیصل مسجد کیمپس میں منعقدہ سیمنار سے خطاب کرتے ہوے کیا.
طاہر اشرفی نے کہا کہ دین اسلام نے عورت کو معاشرے میں اپنا حق ادا کرنے کے جملہ حقوق فراہم کیے، معاشرے میں ماں، بہن اور بیٹی کا کردار ایک توازن پیدا کرتا ہے. فی زمانہ چیلنجز کا ذکر کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ ہمیں عصر حاضر میں اسلامو فوبیا کا سامنا ہے، عالمات سمیت جملہ مسلم خواتین پر ذمہ داری داری عائد ہوتی ہے کہ وہ دنیا بھر کو بتائیں کے اسلام نے جبر و استبدادسے نجات دلا کر اس کے حقوق دیے. انہوں نے کہا کہ معاشرتی مسائل کا حل اسی میں ہے اللہ کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کیا جاے۔ معاشرے میں برداشت کی ترویج کئی ایک مسائل کا حل ہے. انہوں نے کہا کہ بجاے اختلافات کے مشترکات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیئے۔پیغام پاکستان اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوے انہوں نے کہا کہ یہ آئین پاکستان کے بعد ایسی دستاویز ہے جس میں معاشرے کے اہم مسائل کا حل پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پیغام پاکستان تشدد، جبر، دہشتگردی اور عصبیت کی حوصلہ شکنی پر مبنی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ بین المذاہب ہم آہنگی کا بھی درس دیتی ہے.
اس موقع پر خطاب کرتے ہوے سابق سفیر نائلہ چوہان نے کہا ہے کہ عورت کو معاشرے میں اپنا کردار ادا کرنے کا حق اسلام اور آئین دونوں نے دیا ہے. انہوں نے طالبات پر زور دیا کہ وہ اپنی منزل پر توجہ رکھیں، راستے میں آنے والی رکاوٹوں کو عارضی سمجھیں اور رب پر بھروسہ رکھیں تو کامیابی ان کا مقدر ہوگی.سیمینار سے اس پروگرام کی منتظم اور ڈائریکٹر جنرل شریعہ اکیڈمی ڈاکٹر فرخندہ ضیاء نے خطاب کرتے ہوے معزز مہمانوں کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا، دختران پاکستان بیانیہ کے تحت سرگرمیوں پر روشنی ڈالی. انہوں نے عالمات کے لیے ترتیب دیے گئے اس پروگرام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور اس کے ساتھ ساتھ معاشرے میں قیام امن کے فروغ میں خواتین کے کردار پر بھی اظہارِ خیال کیا. سمینار سے سابق سربراہ دعوہ مرکز براے خواتیں ڈاکٹر شگفتہ عمر نے مرکز کی طرف سے معاشرے میں قیام امن و اہم آہنگی کے اقدامات بارے آگاہ کیا. اس موقع پر ڈاکٹر فیا پراچہ، ڈاکٹر میمونہ اسماعیل لونہ، ڈاکٹر نورین سحر، ڈاکٹر فرحانہ عاصم اور ڈاکٹر آسیہ طاہر نے بھی موضوع کی مناسبت سے اظہارِ خیال کیا.