سمری انکوائری کے بغیر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار نہیں دیا جاسکتا،درخواست

عمرامین کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کافیصلہ کالعدم قرار دینے کے ساتھ فیصلے کی معطلی کی متفرق درخواست بھی دائر

درخواست میں الیکشن کمیشن، چیف الیکشن کمشنر، ریجنل الیکشن کمشنر اور سینیٹر کامران مرتضیٰ کو بھی فریق بنایا گیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماعمر امین گنڈاپور نے الیکشن کمیشن سے نااہلی کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کردیا۔عمرامین گنڈاپورنے الیکشن کمیشن سے نا اہلی کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے اور ان کی طرف سے سینئر قانون دان بیرسٹر علی ظفر نے عدالت میں درخواست جمع کرائی۔ عمر امین نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کافیصلہ کالعدم قرار دینے کے ساتھ فیصلے کی معطلی کی متفرق درخواست بھی دائر کی ہے جس میں درخواست کو فوری سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ۔درخواست میں الیکشن کمیشن، چیف الیکشن کمشنر، ریجنل الیکشن کمشنر اور سینیٹر کامران مرتضیٰ کو بھی فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن شفافیت کے تقاضے  پورے کرنے میں ناکام رہا، قانون کے مطابق شک کا فائدہ امیدوار کو ملنا چاہئے تھا، سمری انکوائری کے بغیر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے بھائی عمر امین گنڈا پور کو ڈیرہ اسمعیل خان کے سٹی میئر کے الیکشن کے لیے نااہل قرار دیا ہے۔